بچیں سب پیر سوں چھن میں
بچیں سب پیر سوں چھن میں
جنہوں کا پیر جیلانی
کروں اس کا نام کے اوپر
سوں تن من جیو قربانی
جو اپنا ہاتھ پیران پیر کے دست حق پرست میں دیتے ہیں ان کی تمام پریشانیاں ایک لمحے میں دو ر ہو جاتی ہیں۔ مجھے تو شیخ عبد القادر جیلانی سے اتنی عقیدت ہے کہ ان پر اپنا تن، من اور جان قربان کر دینا چاہتا ہوں۔
قطب ابدال کا صاحب
ولی اور غوث کا نایب
جپیں نت حاضر و غایب
حبیب اللہ کے ثانی
غوث اعظم کے در سے شریعت اور طریقت کی دولت بانٹی جاتی ہے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ نے بہت سے راز ان کے سینے میں ڈال دیئے ہیں۔
شریعت زیب تجھ دینی
طریقت جیب وا کینی
حقیقت غیب سب چینہی
زہے بے عیب گیلانی
عرش کے کیل سب کانٹے
ترس کے راہ اِت آئے
مکاں اور لا مکاں ڈاٹے
سو اسم اعظم ثانی
بڑی صورت بڑی کیرت
سیرت بصیرت سوں
خرد استت کہاں جانے
فراست راست حیرانی
کہیں معشوق کر جاناں
کہیں عاشق ستاں ماناں
کہیں خود عشق ٹھیراناں
سنو لوگو سکھا بانی
بچاؤ ریچھ جن پیارے
سوں پیمیؔ درس متوارے
ہمارے نین کے تارے
کرو سیتل مہاجانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.