سرمست ز مے خانہ گزر کردم دوش
پیرے دیدم ز مئے و سبوئے بر دوش
گفتم ز خدا شرم نداری اے پیر
گفتا کرم از خداست مے نوش و خموش
کل میکدے کی طرف میرا گزر ہوا۔ راستے میں ایک بوڑھا آدمی نظر آیا جو اپنے کندھے پر سبو اٹھائے ہوئے تھا۔ میں نے اس سے کہا، یہ عمر اور یہ شراب؟ کچھ شرم تو کرو! وہ مسکرا کر بولا، یہ اللہ کی عطا ہے۔ پیو، شرم کرنے کی ضرورت نہیں۔
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 81)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.