شہنشاہ_دیوا سلام_علیک
دلچسپ معلومات
درشان حاجی وارث علی شاہ (دیوہ-بارہ بنکی)
شہنشاہ دیوا سلام علیک
ملے ہم کو صدقہ سلام علیک
تمہیں آئینہ دار حسن ازل ہو
جو ہے حق کا منشا وہ طرز عمل ہو
نہیں ہے بدل جس کا وہ بے بدل ہو
اے روح دل آرا سلام علیک
پناہوں میں لے لیجئے شاہ وارث
خطا درگزر کیجیے شاہ وارث
ہمیں روشنی دیجئے شاہ وارث
اے آقا اے مولا سلام علیک
ملے ہم کو ساقیٔ کوثر کا صدقہ
ملے ہم کو عثمان و حیدر کا صدقہ
ملے ہم کو شبیر و شبر کا صدقہ
اے رحمت کی دھارا سلام علیک
ہو چشم عنایت ادھر شاہ وارث
یہ منگتا کھڑا دوار پر شاہ وارث
نہ چھوٹے تمہارا یہ در شاہ وارث
تمہیں ہو وسیلہ سلام علیک
نہ ہو التجا درگزر شاہ وارث
کرم کی ہو اس پر نظر شاہ وارث
یہ ساغرؔ کھڑا منتظر شاہ وارث
اے روح تمنا سلام علیک
- کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 244)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.