Font by Mehr Nastaliq Web

مثال_کربلا کوئی نہیں ہے

اقبال حسین

مثال_کربلا کوئی نہیں ہے

اقبال حسین

MORE BYاقبال حسین

    دلچسپ معلومات

    سلام بہ بارگاہ حضرت امام حسین (کربلا-عراق)

    مثال کربلا کوئی نہیں ہے

    میرے شبیر سا کوئی نہیں ہے

    جفا کے تیر اب بھی چل رہے ہیں

    مگر پیاسا گلا کوئی نہیں نہیں

    سوال اٹھا جو ان کی ہمسری کا

    یہی کہنا پڑا کوئی نہیں ہے

    یہ فیض بو ترابی ہے وگرنہ

    شہادت بانٹتا کوئی نہیں

    نظر آئے خد و خال محمد

    اب ایسا آئینہ کوئی نہیں ہے

    لکیروں پر لہو کی چلتے رہیے

    وفا کا راستہ کوئی نہیں ہے

    ثنا خوان حسین ابن علی ہوں

    حیات اپنا پتا کوئی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے