مثال_کربلا کوئی نہیں ہے
دلچسپ معلومات
سلام بہ بارگاہ حضرت امام حسین (کربلا-عراق)
مثال کربلا کوئی نہیں ہے
میرے شبیر سا کوئی نہیں ہے
جفا کے تیر اب بھی چل رہے ہیں
مگر پیاسا گلا کوئی نہیں نہیں
سوال اٹھا جو ان کی ہمسری کا
یہی کہنا پڑا کوئی نہیں ہے
یہ فیض بو ترابی ہے وگرنہ
شہادت بانٹتا کوئی نہیں
نظر آئے خد و خال محمد
اب ایسا آئینہ کوئی نہیں ہے
لکیروں پر لہو کی چلتے رہیے
وفا کا راستہ کوئی نہیں ہے
ثنا خوان حسین ابن علی ہوں
حیات اپنا پتا کوئی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.