سلامی فضلِ خدا فیضِ مصطفیٰ ہوگا
سلامی فضلِ خدا فیضِ مصطفیٰ ہوگا
جہاں بھی تذکرۂ شاہِ کربلا ہوگا
کہا یہ شہ نے زمیں کربلا کی جب دیکھی
اسی زمیں پہ ادا سجدۂ وفا ہوگا
وطن سے دور لٹا جس طرح حسین کا گھر
نہ اب جہاں میں کوئی ایسا واقعہ ہوگا
گرا جو ہوگا زمیں پر سرِ حسین سے خوں
تو کربلا کا ہر اک ذرّہ کانپ اٹھا ہوگا
امام لاتے ہیں خیمے میں لاشِ اکبر کو
زیادہ اس سے کوئی اور رنج کیا ہوگا
شہادتِ علی اصغر کو دیکھ کر رَن میں
ہر ایک صاحبِ اولاد رو دیا ہوگا
پئےگا جو بھی مئے حبِّ پنجتن میکشؔ
اسی کے ہاتھ میں جامِ خدا نما ہوگا
- کتاب : Arsh-e-Mohabbat (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.