سلام_عشق تجھے اے بہار_غم بینی
سلام عشق تجھے اے بہار غم بینی
ترے نثار مرے اشک خوں کی رنگینی
وہ تیرا حلق بریدہ جمال خودداری
وہ تیرا سجدۂ آخر کمال خود بینی
وہ تیرے ٹوٹے ہوئے بازوؤں کا رعب و جلال
لرز رہی ہے کھڑی دور فوج بے دینی
حسین کیسے زمانے سے ساز کر سکتے
کبھی ہوئی ہے محبت سے مصلحت بینی
تمام دولت و شاہی تمام فوج و سپاہ
دبا نہ ساری خدائی سے ضعف مسکینی
ہیں مضطرب ترے ماتم میں مشرق و مغرب
تڑپ رہے ہیں ترے غم میں ترکی و چینی
ہے تیرے خوں سے خد و خال حسن میں گرمی
ہے تیرے خوں سے محبت کے غم میں رنگینی
غلام اس کا ہوں میکشؔ کہ جمع ہیں جس میں
خدا و بندہ و خود بینی و خدا بینی
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 68)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.