بے_نوا تھی زندگی ذوق_نوا دے کر گیا
بے نوا تھی زندگی ذوق نوا دے کر گیا
اس فنا آمادہ ہستی کو بقا دے کر گیا
خاک تیرہ کو کیا اپنے لہو سے تابناک
ریت کے ذروں کو تاروں کی ضیا دے کر گیا
جان دی اور کشتگان خنجر تسلیم کو
ایک تازہ زندگی کا آسرا دے کر گیا
منزل اول سے ابھری منزل آخر کی شان
ابتدا کو بھی مقام انتہا دے کر گیا
کس قدر تھا ظرف عالی کیا قوی تھا حوصلہ
وقت آخر دشمنوں کو بھی دعا دے کر گیا
حق پرستوں کو دیا حق کی کٹھن رہ کا سراغ
جاں نثاران صداقت کو صدا دے کر گیا
راست گفتاری رہین سخت آزارے بود
در بلندی نعرۂ حق صورت دارے بود
- کتاب : Kulliyat-e-Sufi Tabassum (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.