کملی والے نبی تیرے در پر بے سہارے سلام کرتے ہیں
کملی والے نبی تیرے در پر بے سہارے سلام کرتے ہیں
تیرے پیارے سلام کرتے ہیں، غم کے مارے سلام کرتے ہیں
اشک غم آنکھ میں مچلتے ہیں داغ رہ رہ کے دل کے جلتے ہیں
یا نبی تیری اک نظر کے لیے زخم سارے سلام کرتے ہیں
نور کی رات نور کاجلوہ رب ہوا جب نبی سے بے پردہ
شاہ معراج اس سفر کی قسم چاند تارے سلام کرتے ہیں
وہ کٹا حلق ابن حیدر کا وہ لٹا قافلہ محمد کا
کربلا کی زمین پر اب تک وہ نظارے سلام کرتے ہیں
یہ سمندر یہ آندھیوں کی ہوا بجلیوں کی گرج یہ کالی گھٹا
میری کشتی کے نا خدا تجھ کو تیز دھارے سلام کرتے ہیں
روحؔ کا آج آخری ہے سفر سانس رکتی ہے یا نبی کہہ کر
انتظارے نبی میں اشکوں کے دو ستارے سلام کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.