Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساون کی بوندیں گریں جب چھن چھن چھائے جیا پہ خمار رے

ضیا علوی

ساون کی بوندیں گریں جب چھن چھن چھائے جیا پہ خمار رے

ضیا علوی

MORE BYضیا علوی

    ساون کی بوندیں گریں جب چھن چھن چھائے جیا پہ خمار رے

    ایسے ملن پر میں واری پیروا تن من مرا نثار رے

    ایسی چنریا اوڑھا دے سانوریا جس سے کھلے تورا پیار رے

    اندر دھنش کے رنگوں میں سما کر آئی ہے اب کے پھہار رے

    رک رک کے برسے ہے تھم تھم کے گرجے گائیں ہوائیں ملہار رے

    بھیگے بدن مرا تم سنگ ساجن لرجے جیرا ہمار رے

    میں ہی نہیں توری پریم دوانی تجھ سے ہے موسم کو پیار رے

    بانکے چھبیلے توسے ہولی کھیلت ہے ساون کی برکھا بہار رے

    پریتم برکھا بڑی متوالی ایسا کرے ہے سنگھار رے

    سانسوں کی مالا بنی سر مالا دھڑکن جن ہووے گہار رے

    چم چم چمکے بجلی مکھ پر کھولو نین کے دوار رے

    ایسے لپٹ جاؤں تم سنگ ساجن جیسے گلے میں ہو ہار رے

    ارج یہی ہے رے بھولے ساجن تم ہی مرا سنگار رے

    چڑھتی رہے تورے پریم کی گنگا کبھوں نا آئے اتار رے

    تیج بہت برسے ہے برکھا جور کرے ہے بیار رے

    گھونگھٹ مرا کھل کھل جائے جلدی چلو تم کہار رے

    او مورے اوگن کے داتا گن ڈھنگ مورے سنوار رے

    پاپ ہیں اتنے سر پر ضیاؔ کے جن کا نا کوئی شمار رے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے