ساون کی بوندیں گریں جب چھن چھن چھائے جیا پہ خمار رے
ساون کی بوندیں گریں جب چھن چھن چھائے جیا پہ خمار رے
ایسے ملن پر میں واری پیروا تن من مرا نثار رے
ایسی چنریا اوڑھا دے سانوریا جس سے کھلے تورا پیار رے
اندر دھنش کے رنگوں میں سما کر آئی ہے اب کے پھہار رے
رک رک کے برسے ہے تھم تھم کے گرجے گائیں ہوائیں ملہار رے
بھیگے بدن مرا تم سنگ ساجن لرجے جیرا ہمار رے
میں ہی نہیں توری پریم دوانی تجھ سے ہے موسم کو پیار رے
بانکے چھبیلے توسے ہولی کھیلت ہے ساون کی برکھا بہار رے
پریتم برکھا بڑی متوالی ایسا کرے ہے سنگھار رے
سانسوں کی مالا بنی سر مالا دھڑکن جن ہووے گہار رے
چم چم چمکے بجلی مکھ پر کھولو نین کے دوار رے
ایسے لپٹ جاؤں تم سنگ ساجن جیسے گلے میں ہو ہار رے
ارج یہی ہے رے بھولے ساجن تم ہی مرا سنگار رے
چڑھتی رہے تورے پریم کی گنگا کبھوں نا آئے اتار رے
تیج بہت برسے ہے برکھا جور کرے ہے بیار رے
گھونگھٹ مرا کھل کھل جائے جلدی چلو تم کہار رے
او مورے اوگن کے داتا گن ڈھنگ مورے سنوار رے
پاپ ہیں اتنے سر پر ضیاؔ کے جن کا نا کوئی شمار رے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.