احسان
پیغمبر خداؐ نے احسان کی یہ تعریف فرمائی ہے کہ اَن تَعبُدَاللہِ کَاَنَّکَ تَرَاہُ فَاِن لَّم تَکُن تَرَاہ فَاِنَّہ یَرَاکَ (متفق علیہ)
یعنی احسان یہ ہےکہ عبادت کرے تو اللہ کی اس طرح کہ گویا تو اسے دیکھتاہے پس اگر نہیں دیکھ سکتا تو اس کو تو وہ یقیناً تجھ کو دیکھتاہے۔
احسان وہ مقام ہے جس میں بندہ خدا کے اسماء وصفات کے آثار کو دیکھتاہے اور اپنی عبادت میں یہ تصور کرتاہے کہ میں خدا کے سامنے ہوں اور کم سے کم درجہ یہ ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ اللہ تعالیٰ میری طرف دیکھتاہے۔ یہ مراقبہ کا پہلا زینہ ہے۔ محسن کا ہر کام خاص اللہ ہی کے واسطے ہوتاہے۔ وہ اللہ ہی کے جلال سے ڈرتا ہے اور اللہ ہی کے جمال کی طرف رغبت کرتاہے۔ گویا تصوف کو شریعت کی اصطلاح میں احسان کہتے ہیں۔ احسان کو عملی صورت میں لانے کا نام در اصل تصوف ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.