Sufinama

گووردھن دھاری

لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے خدا کی امانت کے بوجھ کی طرف اشارہ ہے جو قاف پہاڑ سے بھی بھاری ہے۔انسانوں میں اس بوجھ کے اٹھانے والے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ امام خاقاني نے کہا ہے- وہ انسان کے جسم میں خدا کی وراثت کے قابل اور خبروں کے دنیا میں روحانیت پر کام کرنے والا ہے۔ ان جملوں سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا زکوۃ کابوجھ اٹھانا بھی مراد لیا جا سکتا ہے جیسا کہ اس آیت میں ہے تجھے جو حکم دیا گیا اس پرقائم رہا۔

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے