گووردھن دھاری
لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے خدا کی امانت کے بوجھ کی طرف اشارہ ہے جو قاف پہاڑ سے بھی بھاری ہے۔انسانوں میں اس بوجھ کے اٹھانے والے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ امام خاقاني نے کہا ہے- وہ انسان کے جسم میں خدا کی وراثت کے قابل اور خبروں کے دنیا میں روحانیت پر کام کرنے والا ہے۔ ان جملوں سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا زکوۃ کابوجھ اٹھانا بھی مراد لیا جا سکتا ہے جیسا کہ اس آیت میں ہے تجھے جو حکم دیا گیا اس پرقائم رہا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.