قبلیت اور بعدیت
قبلیت اور بعدیت اس کے حق میں دونوں حکمی ہیں نہ کہ زمانی کیونکہ زمانہ کا اس پر گزرنا محال ہے ۔اس کا ازل اور اس کا ابد اس کے وجود کی ہمیشگی ہے۔ یہ اس کی شان ذاتی ہے جس میں تغیر و تبدل کو مطلق دخل نہیں۔ زمانہ کے آغاز سے قبل اور زمانے کے دوران میں اور زمانے کے انقطاع کے بعد اس کی جو شان تھی وہی ہے اور وہی شان رہے گی جیسے اس کا ازل ازل الآزال ہے اور مخلوق کے ا زل سے مختلف ہے ویسے ہی اس کا ابد ابد الآباد ہے اور مخلوق کے ابد سے مختلف ہے۔ اضافتِ زمانی کو درمیان سے ہٹا دیاجائے تو جو اس کا ازل ہے وہی اس کا ابد ہے۔یا یوں بھی کہا سکتاہے کہ نہ ازل ہے نہ ابد ہے۔ کَانَ اللہُ وَلَم یَکُن مَعَہ شَیئاً۔ خداہی تھا اورکوئی چیز اس کے ساتھ نہ تھی۔
ایک ازلیت خدا کی ہے جس کی کوئی ابتدا نہیں۔ دوسری ازلیت ممکنات کی ہے جس کی ابتدا حق تعالیٰ کی ذات ہے۔ اسی طرح ایک ابدیت خدا کی ہے جس کی کوئی انتہا نہیں۔ دوسری ابدیت ممکنات کی ہے جس کی انتہا حق تعالیٰ کی ذات ہے۔
حق تعالی کے وجود کا حکم مخلوقات کے وجود پر متقدم ہونا قِدم ہے اور مخلوق کا اپنی ایجاد میں ایک موجد کا محتاج ہونا حدوث ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.