Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قبلیت اور بعدیت

قبلیت اور بعدیت اس کے حق میں دونوں حکمی ہیں نہ کہ زمانی کیونکہ زمانہ کا اس پر گزرنا محال ہے ۔اس کا ازل اور اس کا ابد اس کے وجود کی ہمیشگی ہے۔ یہ اس کی شان ذاتی ہے جس میں تغیر و تبدل کو مطلق دخل نہیں۔ زمانہ کے آغاز سے قبل اور زمانے کے دوران میں اور زمانے کے انقطاع کے بعد اس کی جو شان تھی وہی ہے اور وہی شان رہے گی جیسے اس کا ازل ازل الآزال ہے اور مخلوق کے ا زل سے مختلف ہے ویسے ہی اس کا ابد ابد الآباد ہے اور مخلوق کے ابد سے مختلف ہے۔ اضافتِ زمانی کو درمیان سے ہٹا دیاجائے تو جو اس کا ازل ہے وہی اس کا ابد ہے۔یا یوں بھی کہا سکتاہے کہ نہ ازل ہے نہ ابد ہے۔ کَانَ اللہُ وَلَم یَکُن مَعَہ شَیئاً۔ خداہی تھا اورکوئی چیز اس کے ساتھ نہ تھی۔

ایک ازلیت خدا کی ہے جس کی کوئی ابتدا نہیں۔ دوسری ازلیت ممکنات کی ہے جس کی ابتدا حق تعالیٰ کی ذات ہے۔ اسی طرح ایک ابدیت خدا کی ہے جس کی کوئی انتہا نہیں۔ دوسری ابدیت ممکنات کی ہے جس کی انتہا حق تعالیٰ کی ذات ہے۔

حق تعالی کے وجود کا حکم مخلوقات کے وجود پر متقدم ہونا قِدم ہے اور مخلوق کا اپنی ایجاد میں ایک موجد کا محتاج ہونا حدوث ہے۔

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے