تکمیل ایمان کے ذرائع
:۔ محسوسات کے پردہ میں معقولات نمایاں ہیں۔ جملہ آثارِ ظاہری اپنے دامنوں میں آیاتِ باطنی لپیٹے ہوئے ہیں۔ جب تک ان آیات باطنی تک نظر نہیں پہنچتی ایمان کامل نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ فرماتاہے:۔
وَاِذَا تُلِیَت عَلَیھُم اٰیَاتُہٗ زَادَتھُم اِیمَاناً۔
یعنی جب مومنوں کے سامنے اس کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو ان کے ایمان کو وہ بڑھادیتی ہیں۔
اور فرماتاہے:۔وَکَذَالِکَ نُرِیٓ اِبرَاھِیمَ مَلَکُوتَ السَّمٰواتِ وَالاَرضِ وَلِیَکُونَ مِنَ المُوقِنِینَ۔
یعنی اور اسی طرح دکھاتےہیں ہم ابراہیمؑ کو بادشاہت آسمانوں کی اور زمین کی تاکہ وہ (پختہ)یقین لانے والوں میں ہوجائیں۔
ونیز فرماتاہے:۔
سَنُرِیھِم اٰیَاتِنَا فِی الاٰفَاقِ وَفِی اَنفُسِھِم حَتیٰ یَتبَیَّنَ لَھُم اَنَّہُ الحَقُّ۔
یعنی عنقریب ہم ان کو آفاق میں اور ان کے نفسوں میں اپنی نشانیاں دکھلادیں گے تاکہ ان پر ظاہر ہوجائے کہ تحقیق طور پر وہ حق ہے۔
صوفیائے کرام میں سیر انفسی اور سیر آفاقی کی جو اصطلاحیں مروج ہیں ان کی سند اسی آیت قرآنی سے حاصل ہوتی ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.