مشہور ہے کہ حضرت داؤد کے ہاتھ میں لوہا آتے ہی موم بن جاتا تھا۔ وہ اس لوہے کی زرہ (ایک کڑیوں کا چھوٹی آستین کا فولادی لباس) آسانی سے بنا لیتے تھے۔ فارسی شاعروں نے اس واقعہ کا کثرت سے اپنی شاعری میں تذکرہ کیا ہے۔
بازداؤد زرہ گر را نگر
موم کردہ آہن ازتپ جگر
ترجمہ- موم بنانے والے حضرت داؤد کو دیکھ ! انہوں نے اپنے جگر کی گرمی سے لوہے کو موم بنا دیا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.