حضرت میاں شیخ عالم
دلچسپ معلومات
تذکرہ مشائخِ بنارس
آپ حضرت مخدوم شاہ طیب بنارسی کے چچا ہیں، آپ کے اوقات اطاعت و عبادت میں بسر ہوتے تھے، صلاح و تقویٰ ریاضت و مجاہدہ میں یگانہ تھے، تواضع و مدارات کے خوگر تھے، ایک خاص معمول یہ تھا کہ رات کو تہجد کے لیے اٹھ کر اپنے ہاتھ سے وضو کا پانی لیتے اور نماز میں مشغول ہو جاتے، کسی کو بیدار نہ کرتے، شیخ تاج الدین جھونسوی سے مرید ہوئے پیران چشت کا پیراہن بھی پہننے کی سعادت حاصل فرمائی، قیام منڈواڈیہہ میں تھا مگر جب شاہ طیب شریعت آباد میں اقامت گزیں ہوئے تو آپ بھی وہیں رہنے لگے، آپ باوجودیکہ مخدوم شاہ طیب کے چچا تھے لیکن ان سے دلی عقیدت رکھتے تھے اور بے حد ادب و احترام کرتے تھے، ایک مرتبہ حضرت مخدوم نے غلبہ کے حالت میں میاں شیخ عالم سے فرمایا، اس وقت جو مانگنا ہو مانگ لو! عرض کیا کہ میری خواہش ہے کہ آپ کی خدمت میں رہ کر اس دنیا سے اٹھایا جاؤں، آپ میرے جنازہ میں شریک رہیں، حضرت مخدوم نے یہ خواہش قبول فرما لی، آخر کار ایک سال کے بعد یہ خواہش پوری ہوئی اور آپ کا وصال عین اس وقت ہوا جب کہ مخدوم شاہ طیب بھی موجود تھے، سال وفات ۱۰۴۱ھ ہے،
آپ کا مزار منڈواڈیہہ میں درگاہ شریف کے متصل پختہ تالاب کے اوپر ہے، ’’قبر او در موضع منڈواڈیہہ بالائے حوض قریب روضۂ متبرکہ حضرت پیر و دستگیر نوراللہ حوا لیہیما‘‘ (مناقب العارفین) لیکن عام طور سے لوگ واقف نہیں ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.