بیسویں صدی کے چند مشہور قوال
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
بیسویں صدی کے چند قوال چوں کہ کل ہند شہرت کے مالک رہے، اس لیے میں ان میں سے بہت سوں کے ناموں سے واقف ہوں اور چند ایک ایسے بھی ہیں جن کے نہ صرف ناموں سے واقف ہوں بلکہ انہیں سن بھی چکا ہوں اور ان سے ذاتی طور پر بھی واقف ہوں، لہٰذا اس کتاب میں ان تمام ناموں کو شامل کر دینا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ آئندہ میری طرح تجسس کرنےوالوں کو کچھ روشنی مل سکے اور وہ اپنی فہرست مکمل کرنے ہیں کچھ سہولت پائیں۔
حیدرآبا د میرا وطن ہے اور بمبئی میں میں نے اپنی نصف عمر گذاری، اس لیے ہیں حیدرآباد اور بمبئی کے کسی قدر زیاہ قوال صاحبان کے نام درج کرنے کے موقف میں ہوں دیگر شہروں میں بمبئی اور حیدرآباد سے زیادہ قوال ہو سکتے ہیں لیکن ان میں سے میں صرف چند ایک کے نام سن پایا جو درج ذیل ہیں۔
اس فہرست میں مجلسی اور عوامی دونوں رنگ کے فنکار شامل ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ بھی واضح کر دوں کہ فہرست میں ناموں کے آگے پیچھے ہونے سے ان کی عظمت و شہرت کو کوئی مناسبت نہیں ہے، اصولِ ابجد کے مطابق جیسے جیسے نام یاد آتے گیے میں نے کہ لکھ دیے ہیں، کیوں کہ اتنا ہی میرے امکان میں تھا، اس فہرست میں بے شمار نام چھوٹ بھی رہے ہیں جس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان فنکاروں کی عظمت و کاوش کو دانستہ طور پر نظر انداز کر رہا ہوں بلکہ یہ میری اپنی مجبوری اور کمی ہے کہ میں ان کے ناموں سے واقف نہیں ہوں جن کے نام چھوٹ رہے ہیں ان تمام فنکاروں سے اور ان کے تمام مداحوں سے معذرت خواہ ہوں۔
بمبئی کے چند قوال : اسمٰعیل آزاد، اسلم آزاد، ابراہیم اقبال، ابراہیم تاج، اسمعیل تاج، ابراہیم نازاں، احمد ناز، اصفر سلطان، آدم جھنکار، انور آزاد، احمد باورا، اصغر قوال، اختر آزاد، ابو صبا، اسما بانو بھوپالی، افسانہ بانو، آرزو بانو، انیسہ صابره، بندے حسن آگرے والا، بندے حسن نگر والا، بشیر پونوی، بارے لال، بابو ماسٹر کلکتہ والا، بشیر آفندی، بیجو باورا خداداد، بیگم آزاد، بھارتی دیوی، بشیرن بانو، پریمی صابری، پروین راگی، پردین رنگلیلی، پروین بانو بھوپالی، تسنیم شفق، تقی احمد دلدار، ثریا مہہ جبیں، ثریا کوثر، ثریا ریحانہ، ثریا تبسم، ثمینہ، جانی بابو، جلال نازاں، جبار شعلہ، جمعہ خان آزاد، جعفر قوال، جمیلہ بانو، چھوٹے یوسف آزاد، چھوٹے جانی بابو، چاند اقبال، چھوٹے عزیز نازاں، چھوٹے اسمٰعیل آزاد، چاند قوال پونوی، چھوٹی کامنی دیوی، چھوٹی ساحرہ بانو، حنیف آگرے والا، حبیب پینٹر، حبیب ماسٹر، نظامی، حمید آزاد، حمید منچلا، حسین انداز، حور بانو، نور بانو، خورشید بانو، داؤد جہاں گیر، دلشاد بانو، رشید حیراں، ریاست علی پونہ والا، راج بابو، رگھو ناتھ جادھو، راجہ رام گلزار، رضیہ بانو ، رشیدہ خاتون، حمیده، رانی روپ لتا، راجیشیری، رخسانہ بانو، زلیخا بانو، زرینہ بانو بھوپالی، سراج بیدار، سکند بر آزاد، سیما دیوی، سیما ناز، ساحره بانو، شہاب الدین چاوش، شفیع نیازی، شنکر شمبھو، شیخ احمد جھنکار، شیخ علی جھنکار، شیخ یونس، شیخ احمد پونوی، شیدا مستانہ، شمشیر شاد، شکیلہ بانو بھوپالی، شکیلہ بانو پونوی، شمیم بانو، شعلہ شبنم، شاہدہ بانو بھوپالی، ضمیر حسین قوال، ظہور انور، عبدالرب چاؤش، عزیز نازاں، عبدالرحمٰن کانچ والا، عزیز شاداں، عبدالرحمٰن نازاں، عبدالقادر چاؤش، عمر شاد، عرفان وارثی، عثمان کلیمی، عباس نیرنگ، عبدالقادر پونوی، غلام رسول خاکسار، غفار آزاد، غلام صابری، فاروق نواب، فہمیده حمیده، قلندر آزاد، قادر رنگیلا، قادر پونوی، قمر نازاں، قیصر بانو، کالو قوال، کمل راج، کمو ناز، کامنی دیوی، کملیش کماری، گلشن آزاد، گلنار بانو، لیلا کلکرنی، لتا کھینچکر، مجید شعلہ، مجید عرفان، ماسٹر اسلام، منور معصوم، مجید نازاں، محمد خان شمسی، ماسٹر اظہار، مینو مہتاب، مہد لقا بانو، مینا راہی، مہہ جبیں رنگیلی، نثار قوال، نسرین بانو، نسیم بانو، نعمہ بانو سلمیٰ بانو، نایاب بانو، نور جہاں، نظر بانو، وزیر علی خنجری، وٹھل نازاں، یوسف آزاد، ایم بشیر، یعقوب قوال، یوسف انداز، یٰسین منچلا، یٰسین بیتاب۔
حیدرآباد کے چند قوال : اکرام الدین، اعجاز قوال، اقبال حسین، امر بابو جھنکار، بھورے خان، بچہ پارٹی، پرویز قوال، جمیلہ بانو، حارث قوال، حسن آزاد، حبیب احسان، حور بانو، حسن بانو، خواجہ قوال ستارہ دکن، شملے والے بابا، خواجہ سکندرآبادی، خواجہ نیازی، دولہے خان، ڈگمبر راؤ، ذکریا، روشن تارا، رزاق قوال، راج بابو جھنکار، رضوان چاؤش، رفیق آزاد، ریحانہ بانو، رفیقہ بانو، ذاکر مستانہ، سعید تاباں، شہباب الدین چاؤش، شہناز بانو، صوفی علی بخش واعظ، عبدالرب چاؤش، عزیز احمد خاں وارثی، عبدالرحمٰن خان، عبدالکریم خان، عمر قوال، عظیم اعجاز، عثمان اعجاز، عثمان جانی، عثمان تاج، عبداللہ باكراع، عمر حیدرآبادی، غنی تارا، کلن قوال، مسکین پارٹی، محمد غوث، محمد واحد، محبوب شاہی، محمود نرالا، محبوب فوجی، محبوب باورا، مستان مستانہ، معین مستانہ، نظیر بھارتی، یٰسین پارٹی، ایس طاہر قوال، یوسف راہی، یعقوب دلنواز، يوسف للكار، يوسف حافظی، یوسف ہمدم۔
بھوپال کے چند قوال : بڑے رشید خاں، چھوٹے رشید خاں، قادر استاد، نصیر قوال، وزیر علی خنجری، گھسیٹا مسیٹا، انور آزاد، انور معصوم، مطیع الرحمٰن، ماسٹر شکور، بهین قوال، مجید نیازی، نور قوال، مجید خاں چوڑی والے، بابو مہتاب، نہار خاں، شکیلہ بانو بھوپالی، اسما بانو بھوپالی، ممتاز خنجر والی، منی تاج، زرینہ بانو بھوپالی، شاہدہ بانو بھوپالی اور عائشہ بانو بھوپالی۔
دہلی کے چند قوال : محمود نظامی، انعام احمد، نظام راگی، حیات قوال، محمود احمد خاں، خادم حسین، غلام حضرت، کلن بنے، منور سلطانہ۔
جے پور کے چند قوال : صدیق جے پوری، عبدالمجید، حمید نیازی، اچھو خاں، چھوٹے صالح محمد، پیارے قوال، سعید صدیقی، نشار دلکش۔
مختلف شہروں کے قابلِ ذکر قوال : رائے پور کے عید علی شاہ، وہاب قوال، ذوالفقار آزاد، نسیم زبیدہ بانو، حسن بانو اور سائرہ بانو۔
ناگ پور کے اکبر بچہ، ابراہیم تاج محمود آزاد، عثمان آزاد، حبیب وزیر اور شہناز اکبری۔
آگرہ کے علیہ قوال، قدیر قوال، حنیف آگرہ والا، سہارن پور کے اسلم صابری، یوسف یعقوب، مظفر نگر کے نظیر نیاز، دیوبند کے اقبال افضال، جاورا کے نیاز خان، مالیگاؤں کے بچہ قوّال، بریلی کے مرلی قوال اور مبارک بھائی، میرٹھ کے حکیم چشتی اور سلیم چشتی، ٹونک کے بندو خاں، مرادآباد کے کلو خان، اجمیر کے اکرام حسین اور اقبال حسین، جبل پور کے انتھونی قوال، رام پور کے اخلاق مظفر اور بدایوں کے جعفر بدایونی۔
ہمارے بین الاقوامی قوال : قوالی کے عہد ایجاد سے عہدِ حاضر تک اس فن کے میدان میں بے شمار فنکار ابھرے اور اپنے اپنے عہد میں اپنی صلاحیتوں کا متحیر کن مظاہرہ کرتے رہے، ان میں متعدد فنکار نہ صرف اپنے ملک کی حد تک مشہور و مقبول رہے بلکہ بیرون ملک بھی ان کی صلاحیتیوں کا چرچہ رہا اور یہ اپنے ملک کے تہذیبی نمائندوں کی حیثیت سے بیرونی ممالک میں بھی اپنے کمالِ فن کا مظاہرہ کر آئے، ایسے متعدد فنکاروں میں جو فنکار کل ہند شہرت کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بے پناہ شہرت و مقبولیت کے مالک رہے اور جنہیں بیرونی ممالک کئی کئی بار مدعو کرتے رہے، اُن میں پدم شری عزیز احمد خاں وارثی، اسمٰعیل آزاد، عبد الرب چاؤش، شنکر شمبھو، یوسف آزاد، جانی بابو، عزیز نازاں اور شکیلہ بالو بھوپالی کے نام قابل ذکر و فخر ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.