تذکرہ حضرت شیخ زین الدین علی اودھی
دلچسپ معلومات
’’مختصر تاریخِ مشائخ اودھ‘‘ سے ماخوذ۔
حضرت شیخ زین الدین علی بن عبدالرحمٰن بن محمد حنفی اودھی، علامہ کمال الدین حامد کے برادر حقیقی اور حضرت چراغ دہلی کے بھانجہ، خادم خاص اور خلیفہ تھے، مولانا عبدالحیٔ حسنی ان کے تذکرہ میں لکھتے ہیں کہ
’’ولد بارض اودہ و اشتغل العلم علی اساتذہ عصرہ‘‘
اجودھیا میں پیدا ہوئے اور اپنے عہد کے اساتذہ سے تحصیل علم کیا، تعلیم سے فراغت کے بعد اپنے ماموں شیخ نصیرالدین چراغ دہلی سے سلسلۂ چشتیہ میں بیعت ہوئے اور سلوک کی منزلیں طے کرکے خلافت حاصل کی، حضرت چراغ دہلی کو آپ سے خصوصی تعلق تھا، اپنی اولاد کی طرح ان کا خیال رکھتے تھے، انہیں بھی شیخ سے غایت درجہ محبت تھی، ہمہ وقت خدمت میں لگے رہتے تھے، مفصل حالات اور سن وفات معلوم نہ ہو سکے، وفات کے بعد شیخ چراغ دہلی کے خطیرہ میں مدفون ہوئے مقبرہ چراغ دہلی کے احاطہ میں تین گنبد ہیں، ایک میں خود حضرت چراغ دہلی آسودہ ہیں، دوسرے میں شیخ فریدالدین گنج شکر کی پوتی مدفون ہیں اور تیسرے میں شیخ زین الدین اور ان کے بھائی علامہ کمال الدین محو راحت ہیں، موضع چوراسی پرگنہ امیٹھی اور خود امیٹھی میں بھی آپ کی نسل کے لوگ موجود ہیں، ’’نزہۃ الخواطر‘‘ کے علاوہ ’’اخبارالاخیار‘‘ میں بھی مختصر طور پر آپ کا تذکرہ ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.