حضرت قاضی کمال الدین
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-90
حضرت قاضی کمال الدین قطب الاؤلیا، شیخ الاتقیا ہیں۔
ابتدائی زندگی : آپ کی ابتدائی زندگی تصوف کی مخالفت میں گزری، زندگی کا آخری حصہ پیر و مرشد کی یاد و محبت میں گزرا۔
بیعت و خلافت : آپ حضرت مولانا یعقوب کے مرید ہوئے اور ان ہی سے خرقۂ خلافت پایا۔
عہدہ سے دست برداری : آپ مرید ہونے کے بعد عہدۂ قضاۃ سے علیٰحدہ ہوگئے اور پیر و مرشد کی خدمت میں رہ کر روحانی فیوض و برکات حاصل کرنے لگے۔
کرامت : حضرت شیخ داؤد جو حضرت شیخ رکن الدین کی اولاد سے تھے، آپ سے اکثر کہا کرتے تھے کہ مجھے کچھ تلقین فرمایئے، ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ حضرت مخدوم حسام الدین کے عرس پر آپ اور شیخ داؤد برابر برابر بیٹھے ہوئے تھے، شیخ داؤد نے پھر وہی درخواست کی، آپ نے اپنی پگڑی سر سے اتار کر ان کے سر پر رکھ دی اور یہ تاکید فرمائی ک ہر جگہ اور ہر وقت ایک کتاب ہاتھ میں رہنا چاہیے، شیخ داؤد نے اس پر عمل کیا اور علم سے بہرہ مند ہوئے، شیخ داؤد نے میاں شیخ عالم کو یہی تاکید کی اور وہ بھی بڑے عالم ہوئے۔
مزارِ مبارک : مزار پٹن میں واقع ہے۔
سیرت : بیعت کے بعد سے آپ میں ایک نمایاں تبدیلی ہوئی، علومِ باطنی کی قدر و منزلت سے واقف ہوئے، ذکرِ خفی و جلی بہت کرتے تھے، گوشہ نشینی کو بہتر سمجھتے تھے، توکلانہ زندگی گزارتے تھے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.