حضرت میاں غیاث
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-98
حضرت میاں غیاث صاحبِ فیض و کرامت تھے۔
آپ نے بھروچ کو اپنی سکونت سے زینت بخشی، بھروچ آپ کی رشد و ہدایت، تعلیم و تلقین اور تبلیغ کا مرکز تھا، لوگ آپ سے دینی و دنیوی دونوں طرح کا فیض پاتے تھے، آپ کی سخاوت مشہور تھی آپ ہر ایک کا سوال پورا کرتے تھے، آپ کے در سے کوئی خالی نہیں جاتا، بھوکے کو کھانا، ننگے کو کپڑا، پیاسے کو پانی، حاجت مند کو پیسہ، طالب علم کو کتابیں، مریض کو دوا، امیر کو دعا، غریب کو خیرات دینا آپ کا دستور تھا، آپ کے در پر بھیڑ لگی رہتی تھی اور آپ کے پاس لوگوں کی ضرورت کی ہر چیز ہر وقت رہتی تھی۔
سیرت : اس سخاوت اور خدمتِ خلق کے باوجود آپ اپنے کو مخلوق کا کمترین غلام سمجھتے تھے، آپ ایک اچھے عالم، خدا رسیدہ بزرگ، متقی، پرہیزگار تھے، اتباعِ سنت کے پابند تھے، قرآن مجید کی تعلیمات کو کشودکار کی کنجی سمجھتے تھے۔
جاہ و مرتبہ : حضرت سید عبدالوہاب اپنا ایک خواب اس طرح بیان فرماتے ہیں کہ
’’میں ایک خواب میں سرورِ عالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوا، میں نے آنحضرت سے پوچھا کہ
”حضور! یہ بتائیں کہ اس زمانے میں سب سے افضل کون ہے“
حضور نے فرمایا کہ
”سب سے افضل میاں غیاث ہیں پھر تمہارے شیخ پھر محمد طاہر“
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.