حضرت میر مدنی
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-100
حضرت میر مدنی عالمِ علومِ لدنی ہیں۔
فریضۂ حج ادا کرنے کے خیال سے آپ سورت تشریف لائے، اس زمانہ میں سورت سے ہی لوگ حج کے لیے جایا کرتے تھے، سورت کو بابا لمکہ کہتے تھے، سورت ایک شاندار بندرگاہ تھا،
آپ جب سورت پہنچے تو آپ نے دیکھا کہ پرتگیس (پرتگال کے باشندے) سورت کے بندرگاہ اور ساحلِ سمندر پر اپنا اقتدار قائم کرنے اور قبضہ جمانے کے لیے انتھک کوشاں ہیں، سورت میں جو نیا قلعہ بن رہا تھا، اس کی تعمیر میں مزاحمت کرتے تھے اور اس قلعہ کو توڑنے کے لیے آمادۂ پیکار تھے، آپ نے حالات کا جائزہ لے کر سورت میں قلعہ کے پاس رہنا اور زیرِ تعمیر قلعہ کی حفاظت کرنا طے فرمایا، پرتگیس کے برابر حملے ہورہے تھے، آپ اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ ان کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں کوشاں رہتے تھے۔
ایک رات کا واقعہ ہے کہ چوکیداروں نے آپ پر اور آپ کے ساتھیوں پر حملہ کردیا، وہ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو دشمن کے معاون و مدد گار سمجھے، اس طرح سے جو آپ پر حملہ ہوا، اس کی مدافعت کے لیے آپ تیار نہ تھے، آپ اور آپ کے ساتھی شہید ہوئے، آپ کے ساتھیوں میں پیر موجود، محمد ابراہیم، پیر چھکا، ابراہیم، سید برہان الدین عرف پیر کھجوری اور بالا پیر جیسی مقتدر ہستیاں تھیں، سب شہید ہوئے۔
آپ کا مزار سورت میں ہے اور آپ کے ساتھیوں کے مزار بھی سورت میں ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.