حضرت بی بی آرام
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ سوم۔ باب-112
حضرت بی بی آرام صاحبہ ترک و تجرید میں یگانۂ روزگار تھیں۔
خاندانی حالات : آپ حضرت سید خنگ سوار کی ہمشیرہ ہیں۔
دہلی سے ہجرت : حضرت حسین خنگ سوار کو جب سلطان المشائخ نے ڈھبوئی جانے کا حکم دیا تو آپ بھی ان کے ہمراہ ڈھبوئی گئیں پھر ڈھبوئی سے اپنے بھائی کے ساتھ موضع کدوری آئیں اور وہاں کچھ دن رہیں پھر بھائی کے ساتھ پٹن میں آکر وہیں رہنے لگیں۔
سیرت : آپ زہد و فقرا اور تقویٰ و عبادت و ریاضت میں بے نظیر تھیں، اپنے بھائی کے ہم پلہ تھیں۔
کرامات : آپ جب موضع کدوری میں تھیں تو ایک شخص نے آپ سے پوچھا کہ ”تم میں اور ان میں (آپ کے بھائی) کیا رشتہ ہے“ آپ نے جواب دیا کہ
”وہ میرے بھائی ہیں اور میں ان کی بہن ہوں“
اس شخص کو یقین نہ آیا، وہ نہایت بدکلامی سے پیش آیا اور آپ کے بھائی کی پشت پر لکڑی ماری، آپ کو صدمہ ہوا، آپ نے اس شخص کی طرف دیکھا، نتیجہ یہ ہوا کہ اس لکڑی کا نشان جو اس نے آپ کے بھائی کی پشت پر ماری تھی، اس کی پشت پر موجود تھا، وہ شخص نادم ہوا، آج تک جو بچہ اس شخص کی نسل میں پیدا ہوتا ہے، اس کی پشت پر وہ نشان ہوتا ہے۔
وفات : آپ کا وصال 790 ہجری میں ہوا، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ کی وفات 855 ہجری میں ہوئی، تالاب سہس لنگ پر پٹن میں مزارِ مبارک واقع ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.