حضرت سید تاج الدین قادری بہاری
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-30
حضرت سید تاج الدین قادری مصدرِ فضائل تھے۔
خاندانی حالات : آپ غوث الاعظم پیرانِ پیر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی کی اولاد سے تھے، آپ کے دادا کا نام سید محبوب تھا اور سید ابراہیم کے لڑکے تھے اور سید اسمٰعیل کے اور وہ سید یعقوب کے اور وہ سید شہاب الدین کے (قاضی ابو صالحہ نثر کی اولاد سے) اور وہ حافظ ابوبکر عبدالرزاق کے اور وہ حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی کے۔
والد ماجد : آپ کے والدِ ماجد کا نام سید اسماعیل ہے۔
بیعت و خلافت : آپ اپنے والدِ ماجد سے بیعت ہوئے اور ان ہی سے خرقۂ خلافت پایا۔
اولاد : آپ کے تین لڑکے تھے، ان کے نام یہ ہیں۔ سید احمد، سید اسحاق اور سید جمال۔
وفات : آپ کی وفات کا واقعہ اس طرح ہے کہ وفات سے تین روز قبل آپ نے سید قاسم بن سید محمود کو مطلع کیا کہ فلاں دن اس دارِ فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کر جاؤں گا، چنانچہ ایسا ہی ہوا اور تیسرے دن آپ کی وفات ہوئی یعنی 10 جمادی الاول 1007 ہجری مطابق 1598 عیسوی کو، مزارِ پرانوار پٹن میں پرانے قلعہ میں ہے۔
سجادہ نشیں : آپ نے اپنے چھوٹے صاحبزادے سید اسحاق کو خرقۂ خلافت عطا فرمایا اور اپنا سجادہ نشیں مقرر فرمایا۔
سیرت : درس و تدریس محبوب مشغلہ تھا، بہت سے طلبا نے آپ سے فیض پایا، عبادت و ریاضت اور خلوت میں اپنا وقت گزارتے تھے، یادِ الٰہی سے کسی وقت بھی غافل نہ رہتے تھے، ذکر و فکر کے آثار چہرے سے نمایاں تھے، دنیا سے بقدرِ ضرورت تعلق رکھتے تھے۔
تعلقات : آپ نے فرمایا کہ دنیا کی دولت چند روز ہے، وہ فانی ہے اس لیے دل لگانا بیوقوفی اور نادانی ہے، مطلوبِ اصلی کی طرف متوجہ ہونا اصلی دولت ہے، آپ نے فرمایا کہ ہر حال میں خدا پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.