حضرت سید حامد
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-31
حضرت سید حامد پاک باطن بزرگ تھے۔
خاندانی حالات : حضرت برہان الدین قطبِ عالم کے خاندان سے ہیں۔
نامِ نامی : آپ کا نام سید حامد ہے۔
خدمت : آپ کے سپرد حضرت شیخ محمود دریا نوش نے یہ خدمت کی تھی کہ آپ خانقاہ کی دیکھ بھال کریں، خرچ و اخراجات پر نظر رکھیں اور لنگر کا معقول انتظام کریں۔
احتیاط : آپ اپنے فرائضِ منصبی کی انجام دہی میں بہت احتیاط برتتے تھے، ایک دفعہ آپ نے اپنے خادم سے غسل کے لیے پانی گرم کرنے کو کہا، اس نے کیا کیا کہ لنگر کی بچی ہوئی لکڑی سے پانی گرم کیا، آپ نے غسل فرمایا، نماز ادا کی تو ایک عجیب کیفیت محسوس کی، فوراً خدام کو بلایا اور پوچھا کہ لکڑی پانی گرم کرنے کے لیے کہاں سے لائے تھے، اس نے صحیح صحیح بات بتا دی، آپ نے یہ بات پسند نہ کی کہ لنگر کی بچی ہوئی لکڑی سے آپ کے غسل کا پانی گرم ہو اور آپ اس سے غسل فرمائیں، حضرت محمود دریا نوش کے پاس گئے اور کہا کہ جو خدمت ان کے سپرد ہے، وہ اس کو انجام دینے سے معذور ہیں، وہ خدمت کسی دوسرے شخص کے سپرد کی جائے، محمود دریا نوش کو جب اس واقعہ کا پتہ چلا تو آپ سے خوش ہوئے اور بجائے خدمت دوسرے کے سپرد کرنے کے آپ کا روحانی درجہ اپنی قوتِ باطنی سے بڑھا دیا۔
وفات : آپ 4 شعبان 909 ہجری کو واصلِ بحق ہوئے، مزارِ مبارک بٹوہ میں ہے۔
سیرت : آپ ترک و تجرید میں اپنی مثال آپ تھے، قناعت اور توکل کے مجسمہ تھے، شب بیدار تھے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.