حضرت سید احمد
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-32
حضرت سید احمد باکمال بزرگ تھے۔
خاندانی حالات : آپ حضرتِ مخدوم جہانیانِ جہاں گشت کے خاندان سے ہیں۔
والد : آپ حضرتِ برہان الدین قطبِ عالم کے صاحبزادے ہیں۔
ولادت و نام : آپ پٹن میں 819 ہجری میں پیدا ہوئے، آپ کا نام سید احمد ہے۔
تعلیم و تربیت : اپنے والدِ ماجد کی نگرانی میں آپ کی تعلیم و تربیت ہوئی۔
بیعت و خلافت : اپنے والد کے مرید اور خلیفہ ہیں۔
پاسِ ادب : آپ نے کبھی اپنے والدِ ماجد کے مزارِ مبارک کی طرف پشت نہیں کی، ایک دفعہ ایسا ہوا کہ حضرتِ شاہ عالم اور آپ حضرتِ قطبِ عالم کے مزار پر حاضر تھے، اتنے میں مغرب کی نماز کا وقت ہوگیا، حضرت شاہ عالم نے آپ کو امامت کے لیے آپ کا ہاتھ پکڑ کر آگے کیا، چادر بچھاتے وقت خیال آیا کہ کبھی حضرت قطبِ عالم کے مزار کی طرف پشت نہیں کی۔ یہ بات حضرت شاہ علم کو بذریعۂ کشف معلوم ہوگئی، پس انہوں نے آپ کو ہٹا دیا اور خود آگے بڑھ گئے، حضرت شاہ عالم نے دوسری جگہ نماز پڑھی اور آپ نے بھی دوسری جگہ کھڑے ہوکر نماز پڑھی، آپ کے نماز پڑھانے سے لوگوں کو نماز میں وہ کیف و سرور حاصل ہوا جس سے وہ روحانی خوشی سے ہمکنار ہوئے، نماز سے جب فارغ ہوکر روضۂ مبارک کی طرف آئے تو لوگوں سے کہا کہ وہ سب کچھ ان کا تصرف تھا اور انہوں نے جو کچھ پایا ان ہی ( حضرت قطب عالم) سے پایا۔
وفات : آپ نے 882 ہجری میں وفات پائی، مزارِ مبارک بٹوہ میں ہے۔
سیرت : آپ ترک و تجرید میں یکتا تھے، حضرتِ قطبِ عالم سے زندگی میں فیض پایا اور ان کے وصال کے بعد ان کی روحِ پُر فتوح سے فیض پاتے تھے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.