Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حضرت سید محمد

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت سید محمد

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-40

    حضرت سید محمد متقدائے اصفیا ہیں۔

    خاندانی حالات : آپ امام الاؤلیا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی اولاد میں سے ہیں، آپ کے بھیجتے سید احمد جہاں ایک ممتاز بزرگ تھے۔

    والد ماجد : آپ کے والدِ ماجد کا نامِ نامی اسمِ گرامی سید نورالدین حسین ہے جو غوث الوریٰ کے لقب سے مشہور ہیں۔

    نام : آپ کا نام سید محمد ہے۔

    کنیت : آپ کی کنیت سید خدا بخش ہے۔

    تعلیم و تربیت : آپ کی تعلیم و تربیت آپ کے والد کی نگرانی میں ہوئی، حدیث اور فقہ میں آپ نے درجۂ کمال حاصل کیا، عربی اور فارسی کے ماہر ہوئے۔

    بیعت و خلافت : آپ نے حضرت سید صدرالدین راجو قتال کے دستِ حق پرست پر بیعت کی اور ان سے بعد ازاں خرقۂ خلافت پایا، یہ کہا جاتا ہے کہ حضرت راجو قتال نے آپ کو سہروردی سلسلہ میں نہیں بلکہ چشتی سلسلہ میں بیعت کیا، آپ نے اپنے والدِ ماجد سے بھی خرقۂ خلافت پایا اور صاحبِ اجازت ہوئے۔

    پٹن میں آمد : حضرتِ برہان الدین قطبِ عالم ملتان سے پٹن تشریف لائے، ان کی والدہ ماجدہ حضرت بی بی سعادت خاتون عرف حاجرہ بھی ان کے ساتھ تھیں، آپ کے پیر و مرشد نے آپ کو حکم دیا کہ آپ بھی پٹن جائیں اور وہاں رہیں چنانچہ آپ حضرتِ قطبِ عالم کے ساتھ 802 ہجری میں مظفر شاہ کے ہاتھ میں تھی۔

    حضرت سید احمد جہاں کو آپ نے پہلی مرتبہ حضرت قطبِ عالم کی خدمت میں پٹن میں دیکھتا تھا لیکن پہنچان نہ سکتے تھے اس لیے حضرتِ قطب عالم نے ان کا تعارف کرایا۔

    وفات : آپ کا وصال 847 ہجری میں ہوا، مزار پٹن میں ہے۔

    سیرت : تبلیغ اور رشد و ہدایت کے فرائض آپ نے بحسن و خوبی پٹن میں رہ کر انجام دئیے، آپ ایک بلند پایہ فقیہ اور محدث تھے، کفر و شرک اور بدعت کو مٹانے کے لیے جد و جہد میں لگے رہتے تھے، ایک درویش کی حیثیت سے آپ میں عاجزی و انکساری اور فروتنی حد درجہ کی تھی، ہر ایک سے اخلاق سے پیش آتے تھے، ہر ایک کے غمگسار اور ہمدرد تھے، مخلوق سے بے نیاز رہتے تھے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے