Sufinama

حضرت سید محمد

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت سید محمد

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-42

    حضرت سید محمد شیخ العصر تھے۔

    خاندانی حالات : آپ کے دادا کا نام سید نصیرالدین محمود ہے، وہ حضرت سید احمد جہاں کے صاحبزادے تھے، مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہٗ کی اولاد سے تھے۔

    والد ماجد : آپ کے والدِ ماجد کا نام سید کبیرالدین احمد ہے، ان کا لقب شیخ جہاں تھا۔

    ولادت : پٹن میں آپ 17 رجب 953 ہجری کو پیدا ہوئے، آپ کی تاریخ ”آلِ اطہر“ سے نکلتی ہے۔

    نامِ نامی : آپ کا نام سید محمد ہے۔

    القاب : سلطان الدین اور سبزپوش آپ کے القاب ہیں، سبزپوش کہلانے کی وجہ یہ ہے کہ آپ کو سبز رنگ پسند تھا، آپ سبز رنگ لباس پہنتے تھے، اس وجہ سے سبز پوش مشہور ہوئے۔

    خطاب : باگ سوار آپ کا خطاب ہے۔

    کنیت : آپ کی کنیت خان جو ہے۔

    تعلیم و تربیت : علم کی دولت آپ کو ورثہ میں ملی، تعلیم و تربیت والدِ ماجد کے سایۂ عاطفت میں ہوئی، بعد ازاں دیگر علما سے بھی آپ نے علم حاصل کیا، آپ کو علمِ حدیث سے بہت دلچسپی تھی۔

    بیعت و خلافت : آپ اپنے والدِ ماجد کے مرید ہیں، اپنے والدِ ماجد سے خرقۂ خلافت پایا اور صاحبِ اجازت ہوئے۔

    صدمہ : آپ کی عمر سو سال کی تھی کہ آپ کے والدِ ماجد نے جامِ شہادت نوش کیا۔

    اولاد : آپ کے دو صاحبزادے تھے، صاحبزادوں کے نام یہ ہیں۔

    سید سیف الدین احمد، سید عبداللہ، آپ کے ایک لڑکی بھی تھی۔

    وفات : آپ 2 رمضان 1008 ہجری مطابق 8 مارچ 1599 عیسوی کو واصلِ بحق ہوئے، اس وقت آپ کی عمر 55 سال کی تھی، ”شیخ زماں“ سے آپ کی تاریخِ وفات برآمد ہوتی ہے، مزار پٹن میں ہے۔

    سجادہ نشیں : آپ کے بعد آپ کے سجادہ پر آپ کے صاحبزادے سید سیف الدین احمد بیٹھے۔

    سیرت : آپ محدث و مفسر تھے، اچھے مقرر اور کامیاب مبلغ تھے، علومِ ظاہری و باطنی سے آراستہ تھے، شریعت کے پابند تھے، اتباعِ سنت کے سخت پابند تھے، رشد و ہدایت آپ کا مشغلہ تھا، تعلیم و تلقین و تبلیغ میں سرگرم رہتے تھے، بدعت اور کفر و شرک کے خلاف آخر دم تک جد و جہد جاری رکھی۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے