Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حضرت امام شاہ

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

حضرت امام شاہ

ڈاکٹر ظہورالحسن شارب

MORE BYڈاکٹر ظہورالحسن شارب

    دلچسپ معلومات

    تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب - 3

    حضرت امام شاہ پیشوائے اہلِ یقین تھے۔

    آپ پیرانہ میں جو احمدآباد سے جنوب و مغرب کی طرف دس میل کے فاصلہ پر ہے رہتے تھے، آپ رشدوہدایت، تعلیم وتلقین اور تبلیغ میں ہمہ وقت مصروف رہتے تھے، کچھ اور گجرات میں آپ کی تبلیغ کے اثرات آج تک نمایاں ہیں، پندرہویں صدری کے آخر نصف حصہ میں آپ نے تبلیغ اور تعلیم و تلقین اس جوش و خروش سے کی کہ بہت سے لوگ اسلام میں داخل ہوئے۔

    وفات : آپ 1512عیسوی جوارِ رحمت میں داخل ہوئے اور پیرانہ میں آپ کا مزار مرجعِ خاص و عام ہے، مسلمان اور ہندو دونوں آپ کے مزار پر حاضر ہوتے ہیں۔

    آپ اسلام کے علمبردار اور سرورِ عالم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے پرستار تھے، رشدوہدایت، تعلیم وتلقین اور تبلیغ کی خاطر ہر قسم کی تکلیف اٹھاتے تھے لیکن پھر بھی پیچھے نہ ہٹے، عالمِ باعمل تھے اور درویشِ بے ریا تھے، توکل آپ کا شعار تھا، لوگوں کے ساتھ محبت اور ہمدردی سے پیش آتے تھے۔

    کرامات : آپ صاحبِ کشف و کرامات تھے، ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ دو ساتک بارش نہ ہوئی، کاشت کار عاجزوپریشان ہوکر آپ کے پاس آئے، آپ نے دعا کی، آپ کی دعا سے بارش ہوئی، آپ کی یہ کرامت دیکھ کر بہت سے کاشتکاروں نے آپ کا مذہب قبول کیا اور آپ کے معتقد ہوئے۔

    آپ کی ایک اور کرامت سے متحیر ہوکر کئی لوگوں نے اپنا مذہب چھوڑ کر آپ کا مذہب اختیار کیا، ہوا یہ کہ کچھ ہندو زائرین پیرانہ ہوتے ہوئے بنارس جارہے تھے، اتفاقاً آپ سے ملاقات ہوئی، آپ نے ان لوگوں سے پوچھا کہ وہ لوگ کہاں جارہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اشنان کرنے کی غرض سے بنارس جارہے ہیں اور گنگا ندی میں اشنان کرکے وہ پاک و صاف ہوں گے، یہ سن کر آپ نے ان سے فرمایا کہ چلو، میں لے چلوں، وہ راضی ہوگئے، ایک لمحہ میں وہ بنارس پہنچ گئے جہاں انہوں نے گنگا میں اشنان کیا اور پوجا کی اور جب وہ جاگے تو انہوں نے اپنے کو پیرانہ میں پایا۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے