حضرت شیخ برہان الدین
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب-65
حضرت شیخ برہان الدین علومِ ظاہری و باطنی میں یکتا تھے۔
بیعت و خلافت : آپ حضرت شاہ قاضن کے مرید اور خلیفہ ہیں۔
پیر و مرشد کی دعا : آپ شاعر بھی تھے، ایک مرتبہ آپ نے اپنے پیر و مرشد سے عرض کیا کہ حضرت امیر خسرو کو سلطان المشائخ خواجہ نظام الدین اؤلیا کی دعا سے وہ فیض پہنچا کہ جس کی کوئی حد و حساب نہیں اور ان کے کلام میں وہ اثر پیدا ہوا کہ ان کا کلام مقبولِ خاص و عام ہوا پھر آپ نے اپنے پیر و مرشد سے یہ درخواست کی کہ
”میرے لیے دعا کیجیے کہ میرا کلام مجاز سے نکل کر حقیقت کے درجہ کو پہنچے“
آپ کے پیر و مرشد نے جواب دیا کہ
”کلامِ ربانی سے تمہارے اعتقاد کے موافق تم کو بھی کچھ دیا گیا“
پیر و مرشد کی دعا نے اپنا کام کیا اور اس روز سے آپ کے کلام میں مٹھاس پیدا ہوئی اور کلام مقبول ہوا۔
سیرت : آپ عالمِ باعمل تھے، درویش دلریش تھے، درس و تدریس اور رشد و ہدایت میں زیادہ وقت گزارتے تھے، آپ نے اسی کتابیں لکھی ہیں لیکن کتابوں کا پتہ نہیں چلتا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.