حضرت سید عبدالقادر گیلانی
حضرت سید عبدالقادر آگرہ میں خاندان قادریہ اعظمیہ کے مشائخِ میں سے تھے، علم و فضل میں علمائے وقت آپ کی شاگردی پر فخر کرتے تھے، زہد و تقویٰ آپ کا مشہور اور عبادت و ریاضت شہرہ آفاق، تمام دن آپ درس و تدریس سے بندگان خدا کو فیض پہنچاتے، صرف دوپہر کو قیلولہ کرتے، باقی ذکر و فکر میں لگے رہتے، آدھی رات تک مریدین کو توجہ اور تلقین کرتے بقیہ نصف شب عبادت و ریاضت میں گزارتے، صرف ایک وقت یعنی رات کو طعام نوش کرتے، ایامِ بلوغ سے روز وفات تک کبھی آپ نے دن میں کھانا نہیں کھایا۔
سعیداحمد مارہروی لکھتے ہیں کہ
’’آپ ملکِ ولایت کے سرتاج، اسرارِ حقیقت کے رازدار اور خاندانِ قادریہ اعظمیہ کے سربر آوردوں میں ہیں، علوم میں اہل زمانہ کے استاد اور علمائے زمانہ میں ممتاز، زہد و تقویٰ میں بے نظیر اور عبادت و ریاضت میں شہرۂ آفاق تھے‘‘ (بوستانِ آخیار)
1050ھ میں آپ کا وصال ہوا، قطعۂ تاریخ یہ ہے۔
آنکہ او را ندیدہ ام ثانی
بود ہمنام شاہ گیلانی
ذات او زنیست توکل بود
بر ریاض قناعتش گل بود
عارف ذات ایزدی بودہ
گوہر بحر سرمدی بودہ
ذات او بود باکمال و وقار
منبعِ فیض مطلعِ انوار
سال نقلش کہ بہ زگوہر سفت
عقل شہباز عرش اقدس گفت
آپ کا مزار قبرستان پیرگیلانی میں ایک بلند چبوترہ پر واقع ہے یہ جگہ آپ ہی کے نام سے مشہور ہے، مزار کے قریب ایک چھوٹی سی مسجد اور بالیں پر چراغاں ہے، اس قبرستان میں سیکڑوں جدید و قدیم قبریں واقع ہیں۔ (مرقعِ اکبرآباد معروف بہ تاریخِ آگرہ)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.