Font by Mehr Nastaliq Web

خانقاہ شیریہ، پیلی بھیت کا مختصر تعارف

فرحان میاں شیری

خانقاہ شیریہ، پیلی بھیت کا مختصر تعارف

فرحان میاں شیری

MORE BYفرحان میاں شیری

    اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتیں اور برکتیں تابعین، تبع تابعین، ائمۂ مجتہدین، محققین، صدیقین، صالحین اور اؤلیائے کاملین پر جن کی محنتوں اور کوششوں کی وجہ سے اپنی حقیقی روح کے ساتھ دین مبین ہم تک پہنچا، انہیں نفوس قدسیہ، صوفیہ و اتقیا اور اؤلیائے کاملین میں ایک روشن نام حضرت حاجی شاہ جی محمد شیر میاں کا بھی ہے۔

    شاہ جی میاں کی پیدائش ۱۱۹۹ ہجری مطابق ۱۷۸۶ عیسوی کو ہوئی اور ۵؍ ذی الحجہ ۱۳۳۴ھ ۲۰؍جنوری ۱۹۰۷ء بروز اتوار کو ہوا، بر صغیر میں خانقاہ شیریہ محتاج تعارف نہیں ہے، آپ کے جد امجد رشد و ہدایت کے لیے خراسان سے ہندوستان کے شہر شاہجہاں پور میں تشریف لائے، آپ نے وہاں اپنے لختِ جگر حضرت محبت شیر خاں کو تبلیغ کے لیے وقف کر دیا، آپ کے والد کی شادی پیلی بھیت کے ایک معزز گھرانے میں ہوئی، آپ کے نانا کا نام اسحاق خاں تھا اور آپ کی والدہ کا نام نور جہاں بیگم تھا، جب شاہ جی میاں کے والد کا شاہجہاں پور میں انتقال ہوگیا تو آپ کی والدہ ماجدہ اپنے مائکے پیلی بھیت آ گئی اور شاہ جی میاں کی پیدائش پیلی بھیت کے محلہ منیر خاں میں ہوئی، آپ کا بچپن آپ کے ماموں حضرت نعمت اللہ شاہ میاں کی زیر عاطفت گزرا، آپ بچپن سے ہی حسنِ اخلاق کے پیکر تھے، آپ عام بچوں سے بالکل الگ تھے، آپ نے ظاہری طور پر تو کسی سے تعلیم حاصل نہیں کی مگر آپ کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے علم لدنی عطا ہوا تھا، آپ باکرامت بزرگ تھے، آپ نے رشد و ہدایت کے فروغ کے لیے ہندوستان کے اور بیرونی ممالک اور مختلف علاقوں کا دورہ کیا، آپ کو بیعت و خلافت حضرت سید شاہ احمد علی میاں سے حاصل تھی، شاہ جی میاں کے بے شمار خلیفہ تھے، جن میں آپ کے جانشیں حضرت الحاج الشاہ ہوئے، آپ درگاہ شاہ جی میاں کے پہلے سجادہ نشیں ہوئے، آپ نے بھی اپنے مرشد شاہ جی میاں کے مشن کو آگے بڑھایا اور رشد و ہدایت کے لیے کوشاں رہے، آپ کی سجادگی کا وقت زیادہ نہیں رہا، صرف چودہ سال آپ درگاہ شاہ جی میاں کے سجادہ رہے، آپ کے وصال کے بعد سجادۂ دوم آپ کے فرزندِ ارجمند حضرت الحاج الشاہ بنے میاں قادری مجددی شیری ہوئے، آپ کی تعلیم و تربیت حضرت شاہ جی محمد شیر میاں کی نگرانی میں ہوئی، آپ کو امام العارفین نے اپنی زبان مبارک کے زریعے باطنی فیض عطا کیا اور آپ کو تصوف و روحانیت کے وہ اسرار و رموز حاصل ہوئے، جن کو بیان کرنے سے زبان قاصر ہیں، آپ نے اپنے والد اور روحانی دادا شاہ جی میاں کی تعلیم کو آگے بڑھایا اور بر صغیر میں تبلیغ کی اور بے سہاروں کی مدد کی اور غریب بچیوں کی شادی کرواتے اور خانقاہ کے لنگر خانے سے بے شمار لوگ شکم سیر ہوتے، آپ کے سات بیٹے اور تین بیٹیاں ہوئیں، ان کے نام درج ذیل ہیں۔

    آپ کے بڑے صاحبزادے حضرت الحاج نوشے میاں قادری مجددی شیری جو درگاہ شاہ جی میاں کے تیسرے سجادہ نشیں ہوئے، دوسرے صاحبزادے حضرت الحاج الشاہ اچھے میاں شیری مجددی قادری تھے، جو اپنے والد ماجد کے حکم سے بہیڑی تشریف لائے، آپ کا مزار بہیڑی میں مرجع خلائق ہے۔

    آپ کے تیسرے صاحبزادے حضرت موتی میاں قادری مجددی شیری ہیں، آپ بھی اپنے والد ماجد کے حکم سے بہیڑی تشریف لائے اور خانقاہ شیریہ میں قیام پذیر رہے، اس دوران آپ نے بازار والی جامع مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیے، اس کے علاوہ آپ نے خانقاہی ادارہ دارالعلوم شیریہ میں منصب تدریس پر فائز ہو کر بے شمار طالبان علوم نبویہ کو فیضیاب فرمایا، آپ کا مزار مبارک بریلی کی تحصیل میر گنج میں فیض بخش عام و خاص ہے۔

    آپ کے چوتھے صاحبزادے حضرت شبیر میاں تھے، آپ خانقاہ شریف کے انتظام و انصرام میں خدمات انجام دیتے تھے، آپ کا مزار مبارک پیلی بھیت میں خانقاہی قبرستان میں ہے۔

    آپ کے پانچویں صاحبزادے حضرت مولانا حکیم الحاج الشاہ نصیر میاں شیری مجددی قادری تھے، آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت خانقاہی ادارہ دارالعلوم فیضان شیریہ میں ہوئی اور اعلیٰ تعلیم رامپور، الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور اور جامعہ نعیمیہ، مرادآباد میں تعلیم حاصل کی، آپ نے تبلیغ اور پیغامِ صوفیہ کی نشر و اشاعت کے لیے ملک اور بیرون ممالک میں تبلیغی دورے کیے، آپ بے نظیر واعظ، شاندار مصلح اور اپنے وقت کے اچھے خطیب تھے، آپ کا مزار آستانۂ پیلی بھیت میں ہے۔

    آپ کے چھٹے صاحبزادے حضرت صغیر میاں شیری مجددی قادری تھے، آپ اپنے والد ماجد کے حکم سے تبلیغ کے لیے گوالیار تشریف لے گیے وہاں پر آپ نے تبلیغ کی اور آخری ایام میں پیلی بھیت تشریف آ گیے اور یہیں وصال فرمایا، آپ کا مزار مبارک خانقاہ قبرستان میں حضرت شبیر میاں کے پہلو میں ہے۔

    آپ کے ساتویں صاحبزادے رئیس میاں شیری مجددی قادری ہیں جو ابھی باقید حیات ہیں آپ بھی خانقاہ شیریہ کے انتظام و انصرام کی خدمت انجام دیتے ہیں۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے