Sufinama

خواجہ سید شاہ شہودالحق اصدقی

اشتیاق ایوبی

خواجہ سید شاہ شہودالحق اصدقی

اشتیاق ایوبی

MORE BYاشتیاق ایوبی

    آپ کی ذاتِ بابرکات کسی تعارف کا محتاج نہیں کیوں کہ آپ بھی ان حضراتِ طیبات میں ہیں جن کا انتخاب اللہ تبارک و تعالیٰ نے بہ واسطہ حضور سرور کائنات کے عالم عدم و ارواح سے ہی اجرائے مظاہر الی اللہ کے لیے کر لیا تھا بلا شک و ریب آپ ولی مادر زاد تھے اور پیکر نیابت برائے حق و رسالت تھے اور صرف یہی نہیں بلکہ فطرۃً اور عادۃً جمالِ پاک رسالت مآب اور جلوۂ حسن یوسف میں فنا و شیدا تھے، لہٰذا جمال پسند اور نفاست آپ کی پاکیزہ و طبیعت کا حصہ تھی۔

    آپ کو اپنے والد ماجد سیدالصادقین خواجہ قیام اصدق سے بیعت طریقت اور خلافت و اجازت سلسلۂ چشتیہ قادریہ کی حاصل تھی، آپ قرأت سبع سے متصف اور علومِ ظاہری اور باطنی کے بحر بیکراں ”اللہ جمیل و یحب الجمال“ کے مظہر و مکیف اور صاحب استغراق تھے۔

    آپ اپنے مرشد طریقت کے وصال کے بعد 1301ھ میں خانقاہ اصدقیہ کے سجادہ و جانشیں ہوئے ولایت و کرامات آپ کی حرکات و سکنات اور نقل و حمل کا ایک ادنیٰ سا حصہ تھی کیوں کہ بقول بزرگان سلسلہ منجانب اللہ آپ صاحب عروجِ معرفت و حقیقت اور سرخیل طریقت تھے۔

    آپ سے سلسلۂ چشتیہ قادریہ اصدقیہ کو خوب فروغ حاصل ہوا، بے شمار تاریک دلوں کو آپ کی ذات سے بہ برکات سے نور ایمان حاصل ہوا ملک کے بے شمار لوگوں نے آپ کے دست حق پرست پر بیعت حاصل کی اور رشد و ہدایت کا دائرہ خوب وسیع ہوا آپ نے اپنے مقبول و محبوب بھتیجے حضرت سید شاہ محمد ہاشم اصدق کو اپنی زندگی میں جانشین حقیقی و سجادہ نامزد کیا اور مسلسل 31 سالوں تک مسند سجادگی پر جلوہ افروز رہ کر 7 ربیع الثانی 1331ھ میں وصال فرمایا۔

    خلفائے کرام : آپ کے خلفا و مجاز کی تعداد کافی ہے مگر سر زمین شہسرام میں حضرت سید شاہ حافظ و مولانا وصی الحق مسکین، مولانا غلام غوث خاں اور حکیم ولی زماں خاں کو خلافت و اجازت سے سرفراز فرمایا، آپ کا مزار مقدس درگاہ عالیہ چشتی چمن میں باعثِ رونق خانقاہ اور مرجع خاص و عام ہے، جہاں سے فیوض و برکات کا دریا آج بھی جاری و ساری ہے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے