موجدِ قوالی
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
مشاہیر اہل قلم اس بات پر متفق ہیں کہ قوالی کی طرز امیر خسروؔ کی ایجاد ہے عہدِ خسروؔ سے پہلے جہاں کہیں قوالی کا ذکر آیا ہے وہ قوالی نہیں بلکہ ’’سماع‘‘ تھا لیکن قوالی کی ایجاد کے بعد سماع کا ترجمہ لفظِ قوالی سے کرایا گیا، جس کے باعث قوالی کے سلسلہ میں یہ غلط فہمی پیدا ہوگی کہ غالباً یہ فن خسروؔ سے پہلے کے مروجہ سماع اور خسروؔ کی ایجاد کردہ قوالی میں فن اور طرزِ عبادت کا فرق ہے، حالاں کہ یہ طرزِ عبادت بھی بعضوں کے لیے قابل قبول تھی اور بعضوں کے لیے ناقابل قبول اس کے علاوہ دوسری بات یہ کہ خسروؔ کی قوالی میں ساز و راگ کا باضا بطہ استعمال اور فنِ موسیقی کے تمام قواعد و لوازمات کی پابندی ہے جب کہ سابقہ سماع فنی با ضابطگی سے محروم ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.