قوالی ایک تال کا نام بھی
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
سماع میں اگر نغمہ کی باضابطگی ہو تو وہ سماع سے خارج ہو جاتا ہے، نغمہ کی باضابطگی کے لیے سر تال لے اور ٹھیکوں کا نظام ہوتا ہے، امیر خسروؔ کے تعلق سے مشہور ہے کہ آپ نے سترہ یا اس سے زیادہ تال ایجاد کیے جن میں ایک تال کا نام قوالی بھی ہے، جسے دھمالی بھی کہا جاتا ہے، اساتذہ لکھتے ہیں کہ یہ بہ اعتبار بحر دومک پر مشتمل ہے اس میں آٹھ ماترے ہیں۔
(۱) دھین (۲) دھین (۳) دھا (۴) تین (۵) ترک (۶) دھین (۷) دھاگے (۸) ترک
ابتدائی چار ماتروں پر تالی اور باقی چار پر خالی آتی ہے، ظاہر ہے کہ اس قوالی نامی تال کا استعمال طرزِ قوالی میں ضرور رہا جب کہ سماع میں باضابطہ راگ تال منع ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.