Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قوالی ایک تال کا نام بھی

اکمل حیدرآبادی

قوالی ایک تال کا نام بھی

اکمل حیدرآبادی

MORE BYاکمل حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔

    سماع میں اگر نغمہ کی باضابطگی ہو تو وہ سماع سے خارج ہو جاتا ہے، نغمہ کی باضابطگی کے لیے سر تال لے اور ٹھیکوں کا نظام ہوتا ہے، امیر خسروؔ کے تعلق سے مشہور ہے کہ آپ نے سترہ یا اس سے زیادہ تال ایجاد کیے جن میں ایک تال کا نام قوالی بھی ہے، جسے دھمالی بھی کہا جاتا ہے، اساتذہ لکھتے ہیں کہ یہ بہ اعتبار بحر دومک پر مشتمل ہے اس میں آٹھ ماترے ہیں۔

    (۱) دھین (۲) دھین (۳) دھا (۴) تین (۵) ترک (۶) دھین (۷) دھاگے (۸) ترک

    ابتدائی چار ماتروں پر تالی اور باقی چار پر خالی آتی ہے، ظاہر ہے کہ اس قوالی نامی تال کا استعمال طرزِ قوالی میں ضرور رہا جب کہ سماع میں باضابطہ راگ تال منع ہیں۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے