Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قوالی کا مجموعی تاثر

اکمل حیدرآبادی

قوالی کا مجموعی تاثر

اکمل حیدرآبادی

MORE BYاکمل حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔

    قوالی ایک ٹولی کا گانا ہے اور ٹولی چند افراد کے اتحاد کا نام ہندوستان میں ٹولیاں بنا کر بھجن اور لوک گیت گانے کی روایت بہت پرانی ہے، اس میں پہلے تو گانے والے خود آپس میں متحد ہوتے ہیں، ان کے بعد سننے والے بھی اس ٹولی سے ہم آہنگ ہو جاتے ہیں، مختلف افراد کی مشترک آواز سننے والوں پر ایک ایسا تاثر چھوڑتی ہے جو سب کو جذباتی طور پر نسبتِ یکسانیت میں جوڑ دیتا ہے اور پھر ایک ایسی فضا پیدا ہو جاتی ہے کہ انسانی قلوب ایک مشترک جوش اور ایک مشترک ولولہ کے تحت ایک دوسرے سے اجنبیت کے احساس کو بھول کر اپنائیت کے ماحول میں سانس لینے لگتے ہیں، یہی ماحول سچی قومیت کی خصوصیت ہے، ٹولی کی خصوصیت خسروؔ جیسے عظیم موسیقار سے پوشیدہ کیسے رہ سکتی تھی، انہوں نے اسی خصوصیت سے آگاہی کی بنا پر قوالی جیسی مقصدی ایجاد کو زیادہ سے زیادہ متاثر کن بنانے کے لیے تنہا گانے کے بجائے ٹولی کے ساتھ گانے کا رواج دیا۔

    قوالی کی ٹولی میں شامی فنکاروں کی آوازیں اپنے قدرتی زیر و بم اور اپنی وسعت کے اعتبارسے مختلف ہوتی ہیں تا ہم ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو کر ایک کل کی حیثیت اختیار کر لیتی ہیں، اس طرز کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں ایک ایسا شخص بھی اپنی نغمہ سرائی کی آرزو پوری کر سکتا ہے جو منفرد طور پر گا نہیں سکتا، ایسے شائقین موسیقی کی کسی بھی ملک میں کمی نہیں ہوتی جو تنہا تو نہیں گا سکتے لیکن ٹولی میں بڑے مؤثر اور فنکارانہ انداز سے اپنی آواز کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    قوالی یعنی ٹولی کے گانے میں اتحاد کا جذبہ ہر آن فروغ پاتا اور مستحکم ہوتا رہتا ہے اور یہ استحکام سننے والوں کو بھی ایسا محو و مربوط کر دیتا ہے کہ وہ سب کچھ بھول کر ایک خاندان اور ایک گھر کے افراد کی طرح ذہنی و قلبی اتحاد میں بندھ جاتے ہیں۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے