قوالی کے عوامی جلسے
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
عشقیہ مضامین کی شمولیت کے بعد ظاہر ہے کہ قوالی عام تفریحات میں شامل ہوگئی، شادی، عرس، دیوالی، دسہرہ اور عید جسے ہر موقع پر قوالی کی محفلیں عام ہوگئیں، جس کے باعث عورتیں مرد، پیر و جواں، ہندو و مسلم، عالم و جاہل اعلیٰ و ادنیٰ، غرض ہر مذہب، ہر حیثیت، ہر عمر اور ہر شعبے کے لوگ اس کے پسند کرنے والوں میں شامل ہو گیے یعنی تمام ہم وطن مشترک نسبتِ ہم ذوقی کے تحت ان محفلوں میں شریک ہونے لگے، قوالی کی یہی محفلیں، ان محفلوں کی یہی یکجہتی اور یہی اتحاد قوالی کا مقصدِ ایجاد تھا، خسروؔ کا مقصد و منصوبہ تھا، واقعات کی کڑیاں جوڑنے سے پتہ چلتا ہے کہ قوالی نے ۱۸۶۰ء سے ۱۸۷۰ ء کے درمیان عوامی جلسوں میں رسائی حاصل کی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.