Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قوالی کے ابتدائی ساز، راگ تال اور ٹھیکے

اکمل حیدرآبادی

قوالی کے ابتدائی ساز، راگ تال اور ٹھیکے

اکمل حیدرآبادی

MORE BYاکمل حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔

    قوالی کے ابتدائی سازوں کی تفصیل کسی ایک مضمون یا کتاب سے دستیاب نہیں ہوتی، البتہ مختلف مضامین میں مختلف سازوں کے حوالے ملتے ہیں جنہیں یکجا کر کے لکھیں تو دف، یک تارا، ڈھول، طبلہ، بانسری ستار اور تالی کے نام گنوائے جا سکتے ہیں۔

    حضرت امیر خسرو نے قوالی کی طرز ایجاد تو کی لیکن اس کے کچھ اصول اور قاعدے تحریری شکل میں ہمیں نہیں بتلائے لہٰذا یہ علم سینہ بہ سینہ منتقل ہوتا ہوا ہم تک پہنچا، اس سفر میں اس کی کتنی صورتیں بدلیں، اس کی ابتدائی صورت کیا تھی، اس کے ابتدائی راگ اور ٹھیکے کیا تھے، اس کا قطعی علم کسی کو نہیں، ہم تک یہ طرز بڑی وسعتوں کے ساتھ پہنچی، جس کی بنا پر کہا جاسکتا ہے کہ قوالی کی طرز کسی خاص راگ یا کسی مخصوص تال کی پابند نہیں، ویسے موجودہ صدی میں دادرا، کہروا، پشتو اور دیپ چندی، نیسی تالیں اور یمن کلیان، درباری بھیرویں، پیلو، کھاوج اور جئے جئے ونتی جیسے راگ قوالی میں کثرت سے استعمال کیے گیے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے