قوالی کے قدیم و جدید مقابلے
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک’’ سے ماخوذ۔
قوالی کے مقابلے : قوالی کے فنکاروں میں مقابلوں کا رواج بہت پرانا ہے لیکن زمانہ قدیم میں قوالی کے فنکار اسی قسم کی مقابلہ بازی کا مظاہرہ کرتے تھے جیسے موسیقی کے اور فنکار موسیقی کی محفل میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے ایک دوسرے سے بڑھ کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں، ایک قوال اگر کچھ صوفیانہ کلام پیش کرتا تو دوسرا اسی مضمون میں اس سے زیادہ اثر انگیز نعت پڑھتا، یہی حال معجزوں، منقبت، کرامات اور غزلوں و نظموں وغیرہ کا تھا کہ جس مضمون میں سامنے والا کامیاب ہوتا اسی مضمون میں اپنی صلاحیتوں کا سکہ جمانے کی کوشش میں اچھی سے اچھی گرہ لگانے پر زیادہ توجہ دی جاتی۔
قوالی کے جدید مقابلے : قوالی کے جدید مقابلوں میں صرف مضمون کو دہرانے کے بجائے سامنے والے کی پیش کی ہوئی ردیف، قافیہ، بحر اور طرز دہرانے کا رواج موجودہ عہد میں عام ہوا، اس میں دونوں قوال رات بھر کسی ایک ہی مخصوص ردیف کے کلام کو مضامین بدل بدل کر اپنے ہر ٹرن میں مسلسل پیش کرتے رہتے ہیں، بالآخر اسی تکرار پر سحر ہو جاتی ہے اور مقابلہ برابری پر ختم ہو جاتا ہے اور اگر کوئی قوال درمیان ہی ہیں اس تکرار سے دامن بچا لے تو یہ بات اس کی شکست قرار دی جاتی ہے، یہ طریقہ ردیف کی تکرار“ کہلاتا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.