قوالی مزاروں اور چلوں پر
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
حضرت نظام الدین اؤلیا کی وفات کے بعد آپ کے مزار پر بھی قوالی کا سلسلہ جاری رہا اور ان محفلوں میں وہ غیر مسلم بھی شامل رہے جو حضرت نظام الدین اؤلیا سے عقیدت رکھتے تھے۔
صوفیا کے دربار اور اؤلیا کے مزاروں کے بعد قوالی کی محفلیں چلوں پر بھی منعقد کی جانے لگیں، چلہ اس مقام کو کہتے ہیں جہاں کسی مذہبی شخصیت کی کوئی یادگار قائم کی جاتی ہے، ہندوستان میں جابجا خواجہ معین الدین چشتی اور غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کے چلے ہیں، صوفیا کے دربار اور اؤلیا کے مزاروں کے بعد سب سے پہلے جن چلوں پر قوالی کی محفلیں منعقد کی جانے لگیں وہ تھے، خواجہ معین الدین چشتی کے چلّے، آپ کے چلوں کے ساتھ ساتھ آپ کے مزار پر بھی ’’سماع‘‘ کی طرح امیر خسروؔ کی قوالی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.