قوالی میں ادا آموزی کی ابتدا
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک’’ سے ماخوذ۔
قوالی میں تشریح کے اضافے کے بعد شکیلہ بانو نے اس فن کو مزید دلکش بنانے کی غرض سے ۱۹۵۶ء ہی میں ادا آموزی کا بھی اضافہ کیا، در اصل ادا آموزی بھی جز وِ تشریح ہے لیکن اس اضافے سے قوالی اتنی دلکش اور وسیع ہو گئی کہ اب یہ سماعت کی منزلیں طے کر کے بصارت کی دنیا میں داخل ہو گئی ہے یعنی اب اس میں سننے کے علاوہ دیکھنے کے سامان بھی جمع ہو گیے ہیں، شکیلہ بانو کی اس جدت طرازی اور ان کے اس اضافے کے باعث قوالی شراب دو آتشہ ہو گئی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.