Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قوالی میں ڈھولک کی موجودگی

اکمل حیدرآبادی

قوالی میں ڈھولک کی موجودگی

اکمل حیدرآبادی

MORE BYاکمل حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔

    سماع میں سنگت کے لیے صرف دف کی اجازت ہے جس میں لکڑی کے صرف ایک جانب چمڑا ہونے اور دوسری جانب قطعی کھلی ہونے کی قید رکھی گئی ہے لیکن ڈھولک کے دونوں بازو بند ہوتے ہیں، اسی بنا پر اہلِ سماع ڈھولک کو سماع میں ممنوع قرار دیتے ہیں، ڈھولک امیر خسروؔ کی ایجاد ہے اور ان کی قوالی میں ابتداہی سے شامل ہے، استاد عبدالحلیم جعفر علی خاں لکھتے ہیں کہ

    ’’ڈھولک ہندوستانی تہذیب کے دامن سے بندھی ہوئی ہے، قوالی میں اکثر استعمال ہوتی ہے، اس کی تھاپ اور تھپکی طبلہ کی تھاپ کی ہی دوسری شکل ہے لیکن صوفیانہ ضرب کے طور پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے‘‘

    ڈاکٹر سید ظہیرالدین مدنی ’’خسروؔ شناسی‘‘ میں لکھتے ہیں کہ

    ’’قوالی کا تو ڈھولک کے بغیر کوئی لطف ہی نہیں آتا، اس کی تھاپ مجلس کو گرما دیتی ہے اور دھنوں اور لفظوں کو ابھارتی ہے‘‘

    غور طلب بات یہ ہے کہ ڈھولک جو سماع میں منع ہے وہ قوالی میں جزو لازم کی حیثیت سے شامل ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے