قوالی میں خواتین کی ابتدا
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
قوالی میں خواتین کی ابتدا بیسویں صدی کے چھٹے دہائی میں ہوئی، جب کہ ۱۹۵۶ء میں دنیا کی پہلی خاتون قوال شکیلہ بانو بھوپالی نے اس میدان میں قدم رکھا، شکیلہ بانو سے پہلے قوالی کی تاریخ میں خاتون کا کہیں نام و نشان تک نہ تھا۔
شکیلہ بانو کی شمولیت خواتین کے لیے اذنِ جرات ثابت ہوئی، قطع نظر اس کے کہ شکیلہ بانو کی جرات بیباک عواملِ عزم اور محرکاتِ اقدام پر کسی خاتون نے غور نہیں کیا لیکن یہ حقیقت ہے کہ شکیلہ بانو کی تقلید میں سیکڑوں خواتین قوالی کے میدان میں آ گئیں، جن کی وجہ سے فن کی دنیا میں ایک خوش گوار ہلچل کا اضافہ ہوا، ایک سرسری جائزے کے مطابق اس وقت ہندوستان بھر میں تقریباً چار سو خواتین قوالی کو ذریعہ روزگار بنا چکی ہیں، اس اعتبار سے شکیلہ بانو کے اقدام ۱۹۵۶ء سے آج ۱۹۷۶ءتک جملہ بیس سال میں قوالی کے میدان میں اوسطاً ہر اٹھارہویں دن ایک خاتون کا اضافہ ہوا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.