Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قوالی میں خواتین کی ابتدا

اکمل حیدرآبادی

قوالی میں خواتین کی ابتدا

اکمل حیدرآبادی

MORE BYاکمل حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔

    قوالی میں خواتین کی ابتدا بیسویں صدی کے چھٹے دہائی میں ہوئی، جب کہ ۱۹۵۶ء میں دنیا کی پہلی خاتون قوال شکیلہ بانو بھوپالی نے اس میدان میں قدم رکھا، شکیلہ بانو سے پہلے قوالی کی تاریخ میں خاتون کا کہیں نام و نشان تک نہ تھا۔

    شکیلہ بانو کی شمولیت خواتین کے لیے اذنِ جرات ثابت ہوئی، قطع نظر اس کے کہ شکیلہ بانو کی جرات بیباک عواملِ عزم اور محرکاتِ اقدام پر کسی خاتون نے غور نہیں کیا لیکن یہ حقیقت ہے کہ شکیلہ بانو کی تقلید میں سیکڑوں خواتین قوالی کے میدان میں آ گئیں، جن کی وجہ سے فن کی دنیا میں ایک خوش گوار ہلچل کا اضافہ ہوا، ایک سرسری جائزے کے مطابق اس وقت ہندوستان بھر میں تقریباً چار سو خواتین قوالی کو ذریعہ روزگار بنا چکی ہیں، اس اعتبار سے شکیلہ بانو کے اقدام ۱۹۵۶ء سے آج ۱۹۷۶ءتک جملہ بیس سال میں قوالی کے میدان میں اوسطاً ہر اٹھارہویں دن ایک خاتون کا اضافہ ہوا ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے