قوالی میں تصوف کی ابتدا اور غیر مسلموں کی دلچسپی اور نعت کی ابتدا
قوالی میں تصوف کی ابتدا اور غیر مسلموں کی دلچسپی اور نعت کی ابتدا
اکمل حیدرآبادی
MORE BYاکمل حیدرآبادی
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
عربی سے فارسی میں منتقل ہونے کے ساتھ ہی قوالی کے مضامین تصوف میں ڈھل گیے۔
تصوف ایک ایسا موضوع ہے جس میں ساری خلق کو خالق کی جانب رجوع ہونے کا پیغام دیا جاتا ہے، اس میں مذہب کی تخصیص نہیں ہوتی، تصوف کی اس لا محدودیت کے باعث بے شمار غیر مسلم بھی قوالی میں دلچسپی لینے لگے۔
قوالی میں نعت کی ابتدا فارسی کلام سے ہوئی، یہ بات اس بنا پر کہی جاسکتی ہے کہ ابتداً قوالی میں عربی نعت کے رواج کا کوئی حوالہ نہیں ملتا، اس کا ایک معقول سبب جو عام طور پر سمجھ میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ ہندوستان میں عربی کسی بھی دور میں عوام کی زبان نہیں رہی، بر خلاف اس کے فارسی یہاں نہ صرف قوالی کے عہدِ ایجا دمیں عام تھی بلکہ صدیوں رائج رہی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.