قوالی میں تشریح کا اضافہ
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسرو سے شکیلا بانو تک’’ سے ماخوذ۔
قوالی کے بیشتر سامعین اردو کے مشکل الفاظ کو سمجھنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں، جس سے شعر کے مفہوم تک پہنچنے کی گنجائش نہیں نکلتی اور اس تنگی سے لطف شعر ضائع ہو جاتا ہے، سامعین کی اس کمی کو دور کرنے کے لیے شکیلہ بانو بھوپالی نے ۱۹۵۶ء میں تشریح کی بنا ڈالی، اس اضافہ کے تحت قوالی کے سامعین شعر سے مکمل طور پر لطف اندوز ہونے کے قابل ہو گیے ہیں، وہ شعر پڑھنے کے ساتھ ساتھ اشعار کی یوں تشریح کرتی جاتی ہیں جیسے قدیم پنڈت گیتا کے اشلوک پڑھتے ہوئے رک رک کر اس کا خلاصہ کرتے جاتے ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.