حضرت امام الدین شاہ صاحب
آپ جے پور کے رہنے والے تھے اور ۱۹۱۹ میں آپ کی پیدائش ہوئی آپ کے والد کا نام جناب وزیرالدین تھا، وہ بھی سلسلہ مسکین میں جناب حاجی الٰہی بخش سے بیعت تھے، آپ کے والد نے اپنے پیر بھائی سید لیاقت علی صاحب کی سرپرستی میں امام الدین صاحب کو دے دیا، چوں کہ لیاقت صاحب کے کوئی اولاد نہیں تھی اس لیے انہوں نے بڑی شفقت سے امام الدین کے سر پر ہاتھ رکھا، دنیاوی تعلیم آپ نے جے پور کے مہاراجہ اسکول میں حالص کی اور باطنی تعلیم لیاقت صاحب سے ملی اور آخر کار لیاقت حسین صاحب نے آپ کو اپنا خلیفہ مقرر کر دیا۔
آپ کو شعر و شاعری کا بھی شوق تھا شروع میں آپ نے جے پور کے مشہور شاعر ناظم سنبھلی سے اصلاح لی پھر جے پور کے استاذ حضرت کوثر سے اصلاح لی صحبت کا اثر آیا اور ان کی شاعری میں تصوف کا رنگ چڑھنے لگا مولانا کوثر بھی ان کے کام کی تعریف کیا کرتے تھے، آپ بڑے ملنسار اور بڑے با اخلاق شخص تھے چہرے پر مسکراہٹ ہر وقت رہتی تھی میں نے بھی ان کو خوب دیکھا ہے میرے تایا رضی الدین صاحب ہر سال حضرت چپ شاہ کے عرس لاڈلی کا کھرّا ہمدرد دوا خانہ پر کیا کرتے تھے اس کی محفل میں آپ برابر تشریف لاتے تھے۔
ویسے تو آپ سبھی سلسلوں میں بیعت ہیں اور ہر بزرگان دین کی شان میں آپ نے منقبت لکھی ہے لیکن سلطان الہند خواجہ غریب نواز سے آپ کو قلبی لگاؤ تھا، آپ نے ان پر بہت زیادہ منقبت لکھی ہیں، آپ کا وصال فروری ۱۹۸۲ میں جے پور میں ہوا آپ کا مزار حضرت صادق علی صاحب کے مزار کے سامنے ہے آپ کا مجموعہ۔۔۔۔۔۔آپ کے وصال کے بعد آپ کے خلیفہ جناب حاجی الیاس صاحب نے طبع کرایا ہے اور وہی ہر سال آپ کے عرس میں مچھلی والوں کا محلہ جے پور میں مناتے ہیں۔
آپ کا ایک شعر ہے
قرب خدا مقام ہے خواجہ معین الدین کا
کون و مکان میں نام ہے خواجہ معین کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.