قاضی شہاب الدین دولت آبادی
حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی باکمال درویش تھے۔
تعلیم : آپ کو عربی اور فارسی میں دستگاہ حاصل تھی، حدیث، فقہ، صرف و نحو اور تفسیر میں ماہر تھے، آپ قاضی عبدالمقتدر کے شاگرد تھے۔
بیعت و خلافت : آپ حضرت مولانا محمد خواجگی کے مرید و خلیفہ تھے، آپ نے حضرت سید محمد اشرف جہانگیر سمنانی سے بھی فیوض و برکات حاصل کئے تھے۔
وفات : آپ نے 848ہجری میں رحلت فرمائی، مزار جون پور میں ہے۔
سیرت : آپ کو اپنے زمانے میں بہت شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی، آپ نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں، آپ کی مشہور کتابیں حسب ذیل ہیں۔
حواشی کافیہ، ارشاد، قرین، بدیع البیان، بحرِ مواج، مناقب السادات، آپ نے اصول بزدوی پر بحث امر تک شرح قلم بند کی ہے، تقسیم علوم میں ایک رسالہ ہے، فارسی میں ایک رسالہ صنائع میں آپ کی کاوش قلم کا نتیجہ ہے، آپ شعر بھی کہتے تھے، حسب ذیل قطعہ آپ کا مشہور ہے۔
قطعہ
ایں نفس خاکسار کہ آتش سزائے اوست
برباد گشت لائقِ بے آب کردن است
یک کِس چناں فرست کہ پا برسرم نہد
ریز دہمہ معنی و تکبر کہ در من است
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.