حضرت شیخ احمد نہروانی
دلچسپ معلومات
خم خانۂ تصوف۔ باب 6
حضرت شیخ احمد نہروانی اس مجلسِ سماع میں موجود تھے کہ جس میں خواجہ قطب الدین بختیار کاکی نے وصال فرمایا۔
بیعت و خلافت : آپ حضرت قاضی حمیدالدین ناگوری کے مرید ہیں۔
پیشہ : آپ بافندگی کا کام کرتے تھے۔
زندگی میں کایا پلٹ : آپ کے پیر و مرشد قاضی حمیدالدین ناگوری ایک مرتبہ آپ کے مکان پر تشریف لائے، آپ اپنا کام کر رہے تھے، اپنے پیر و مرشد کی تعظیم بجا لائے، قاضی صاحب جب چلنے لگے تو انہوں نے آپ سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ
”احمد! یہ کام کب تک کرتے رہوگے“
قاضی صاحب کے تشریف لے جانے کے بعد آپ کہنے لگے، آپ کا ہاتھ میخ پر اتفاقاً جا لگا، ہاتھ ٹوٹ گیا، آپ مسکرائے اور فرمایا کہ
”اس بوڑھے (قاضی حمیدالدین) نے میرا ہاتھ توڑ ڈالا“
اس دن سے آپ نے بافندگی کا کام چھوڑ دیا، دنیا کو ترک کر کے یادِ الٰہی میں مشغول ہوئے۔
وفات : آپ نے 661ھ میں وفات ہوئی، مزار بدایوں میں ہے۔
سیرت : شیخ بہاؤالدین زکریا ملتانی فرماتے ہیں کہ
”اگر احمد کی مشغولی وزن کی جائے تو دس صوفیوں کی مشغولی کے برابر ہوگی“
کرامت : کبھی کبھی ایسا ہوتا تھا کہ آپ اپنا کام کرتے کرتے از خود رفتہ ہوجاتے تھے، آپ کام بند کر دیتے تھے لیکن کپڑا بغیر آپ کی امداد کے بنتا جاتا تھا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.