جو رام رت جانے نہیں بنبھن ہوا تو کیا ہوا
جو رام رت جانے نہیں بنبھن ہوا تو کیا ہوا
جو رام رت جانے نہیں بنبھن ہوا تو کیا ہوا
پوئی بگل میں داؤ کر کہتا پھرئے ہے گا کیا
اپنی کیا جانے نہیں پنڈت ہوا تو کیا ہوا
جوگی گوسائی سے بڑے کپڑے رنگے ہیں گِروئے
من کو تو رنگتے ہیں نہیں کپڑے رنگے تو کیا ہوا
سیلی او الپھی ڈال کے بن بیٹھے ہیں گے شاہ جی
دل کا کفر توڑا نہیں جو شاہ ہوا تو کیا ہوا
بھنگے شرابیں پیوتیں چلمیں اڑاویں چرس کی
پر وہ نشہ پییا نہیں بھنگڑ ہوا تو کیا ہوا
پڑھ کر کتابیں بہت سی کہتا پھرا ہے اور کو
حق الیقیں جان نہیں عالم ہوا تو کیا ہوا
مسجد میں جا کر زاہداں سجدہ کرے ہے دم بہ دم
او دل تو جھکتا ہی نہیں جو سر جھکا تو کیا ہوا
قاضی عدالت بیٹھ کر کرتا عدل ہے اور کا
اپنا عدل کرتا نہیں عادل ہوا تو کیا ہوا
بندہ ہے کر توں بندگی جب تک تیری ہے زندگی
گر بندگی کرتا نہیں بندہ ہوا تو کیا ہوا
یہ مست وورا ہے بڑا کہتا یہی ہے ہر گھڑی
او آپ اندھا ہو رہا جو کہہ گیا تو کیا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.