موری سر سے ٹلی بلا
بھلا ہوا میری مٹکی پھوٹی رے
میں تو پنیا بھرن سے چھوٹی رے
موری سر سے ٹلی بلا
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
مالا کہے ہے کاٹھ کی
ارے تو کیا پھیرے موے
من کا منکا پھیر دے
سو ترت ملا دوں توے
بھلا ہوا موری مالا ٹوٹی
میں تو رام بھجن سے چھوٹی رے
مورے سر سے ٹلی بلا
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
مالا پھیروں نہ کر جپوں
اور مکھ سے کہوں نہ رام
رام ہمارا ہمیں جپے رے
ہم پایو بسرام
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
حد حد کر کے سب گئے
اور بے حد گیا نہ کوے
انہد کے میدان میں
سو رہا کبیرؔ سوئے
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
ہر مرے تو ہم مرے
اور ہمری مرے بلاے
سانچے گھر کا بالکا
سو مرے نہ مارا جاے
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
چلتی چاکی دیکھ کر
سو دیا کبیراؔ روے
ان دو پاٹن کے بیچ میں
سو سابِت بچا نہ کوے
چاکی چاکی سب کہیں
سو مانی کہے نہ کوے
جو مانی سے لاگ رہے
وا کا بال نہ بانکا ہوے
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
رنگی کو نارنگی کہیں
سو جمے دودھ کو کھویا
چلتی کو گاڑی کہیں
سو دیکھ کبیراؔ رویا
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
پریت کرے تو ایسی کرے
کے جا سے من پتیائے
جنے جنے کی پریت سے تو
جنم اکارتھ جاے
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
پریت کرے تو ایسی کرے
کہ جیسے کرے کپاس
جیتے جی تو سنگ رہے
اور مرے نہ چھوڑے ساتھ
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
پریت کرے تو ایسی کرے
کی جیسے لمبے کھجور
چڑھے تو چاکھے پریم رس
اور گرے تو چکناچور
پریت چھپائے چھپ نہ سکے
سو اتم من کی لاگ
سو یگ پانی میں رہے
سو چکمک بجھے نہ آگ
کبیراؔ بھلا ہوا ہر بسرے
مورے سر سے ٹلی بلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.