Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گھرانا ہے یہ ان کا یہ علی کے گھر کی چادر ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

گھرانا ہے یہ ان کا یہ علی کے گھر کی چادر ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    دلچسپ معلومات

    چادر بہ حضور نبیرۂ مہر علی، حضرت سید غلام محی الدین قادری (گولڑہ-اسلام آباد)

    گھرانا ہے یہ ان کا یہ علی کے گھر کی چادر ہے

    مرے آقا مرے مرشد مرے سرور کی چادر ہے

    نگاہیں چومتی ہیں اور جھوم اٹھتی ہیں یہ کہہ کر

    یہ محی الدین بابو جی شہ خوشتر کی چادر ہے

    جسے دیکھو عقیدت سے سجا لیتا ہے وہ سر پر

    سعادت کا نشاں ہے اور پھر چادر کی چادر ہے

    وہ جس پر اس کا سایہ ہو قیامت تک نہیں ڈرتا

    محمدؐ سے جسے نسبت ہے یہ اس گھر کی چادر ہے

    نہ کیوں ہو جلوۂ مہر علی ہر تار سے ظاہر

    شہ جیلاں کے پیارے دین کے محور کی چادر ہے

    مرے سر پر ہے سایہ ان کے پر انوار دامن کا

    مری آنکھوں میں ان کے جلوۂ اطہر کی چادر ہے

    جسے دیکھو وہ دیوانہ جسے دیکھو وہ متوالا

    نصیرؔ ان کی حسیں چادر عجب منظر کی چادر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے