گھرانا ہے یہ ان کا یہ علی کے گھر کی چادر ہے
دلچسپ معلومات
چادر بہ حضور نبیرۂ مہر علی، حضرت سید غلام محی الدین قادری (گولڑہ-اسلام آباد)
گھرانا ہے یہ ان کا یہ علی کے گھر کی چادر ہے
مرے آقا مرے مرشد مرے سرور کی چادر ہے
نگاہیں چومتی ہیں اور جھوم اٹھتی ہیں یہ کہہ کر
یہ محی الدین بابو جی شہ خوشتر کی چادر ہے
جسے دیکھو عقیدت سے سجا لیتا ہے وہ سر پر
سعادت کا نشاں ہے اور پھر چادر کی چادر ہے
وہ جس پر اس کا سایہ ہو قیامت تک نہیں ڈرتا
محمدؐ سے جسے نسبت ہے یہ اس گھر کی چادر ہے
نہ کیوں ہو جلوۂ مہر علی ہر تار سے ظاہر
شہ جیلاں کے پیارے دین کے محور کی چادر ہے
مرے سر پر ہے سایہ ان کے پر انوار دامن کا
مری آنکھوں میں ان کے جلوۂ اطہر کی چادر ہے
جسے دیکھو وہ دیوانہ جسے دیکھو وہ متوالا
نصیرؔ ان کی حسیں چادر عجب منظر کی چادر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.