الٰہی سر پہ رہے دستگیر کی چادر
الٰہی سر پہ رہے دستگیر کی چادر
کہ پردہ پوش ہے پیران پیر کی چادر
نظر میں ہے شہ گردوں سریر کی چادر
زہے نصیب ملی دستگیر کی چادر
شریک عرس مبارک ہوئے ہیں اہل صفا
زمانہ دیکھ لے غوث کبیر کی چادر
جسے حسین و حسن سے نبی سے نسبت ہو
وہ آ کے دیکھے جناب امیر کی چادر
متاع کون و مکاں تار تار میں ہے نہاں
ردائے فقر و ولا ہے فقیر کی چادر
ادب سے لوگ چھوئیں پھر لگائیں آنکھوں سے
یہ ہے رسول خداؐ کے وزیر کی چادر
نگاہ و دل ہیں حقیقت کے نور سے روشن
کہ ہے یہ مرشد روشن ضمیر کی چادر
ہمیں نصیب زیارت ہے اے خوشا قسمت
کھڑے ہیں سر پہ لئے اپنے پیر کی چادر
خلوصِ دل سے وہ لایا ہے نذر کرنے کو
قبول کیجیے اپنے نصیرؔ کی چادر
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 343)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.